ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فٹ لوگوں کو ہارٹ اٹیک کیوں ہوتا ہے؟ وجہ سامنے آگئی

فٹ لوگوں کو ہارٹ اٹیک کیوں ہوتا ہے؟ وجہ سامنے آگئی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: ہارٹ اٹیک، یہ وہ الفاظ ہیں جن کا آج کل کچھ زیادہ ہی تذکرہ ہورہا ہے لیکن پریشان کن بات یہ ہے کہ پہلے دل کا دورہ عمر دراز افراد کو پڑتا تھا لیکن اب اس کی کوئی عمر نہیں رہی۔

نوجوانوں سمیت وہ افراد جو بظاہر تندرست اور فٹ نظر آتے ہیں، انہیں بھی ہارٹ اٹیک ہورہا ہے جو کہ یقیناً تشویش کی بات ہے۔

اب ایک سوال جو بیشتر لوگوں کے ذہنوں میں آتا ہے وہ یہ کہ فٹ لوگوں کو ہارٹ اٹیک کیوں ہوتا ہے؟ دراصل فٹنس کے بارے میں ہمارا خیال زیادہ تر فرضی ہے۔

اس کی بھی کئی وجوہات ہیں جنہیں ہم نظر انداز کردیتے ہیں تو آئیے جانتے ہیں کہ روزمرہ معمولات میں ہم وہ کیا چیزیں نظر انداز کرتے ہیں جو ہمارے دل کی صحت پر اثر ڈالتی ہیں۔

فٹنس کیا ہے؟

زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں کہ فٹنس وہ ہوتی ہے جو بظاہر آپ کا جسم دکھ رہا ہو، یعنی آپ اگر دُبلے پتلے ہیں تو آپ فٹ ہوگئے اور اگر موٹے ہیں تو آپ فٹ نہیں ہیں، یہ خیال بالکل غلط ہے۔

تندرستی یا فٹنس جسم کی وہ حالت ہے جہاں ذہنی اور جسمانی صحت اچھی اور متوازن ہوتی ہے، اس میں ظاہری شکل کے برعکس جسم کی ساخت اور جس طرح سے آپ زندگی گزار رہے ہیں ، وہ شامل ہے۔

آئیے جانتے ہیں کن عام چیزوں کو نظر انداز کرنا فٹ لوگوں کے ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے۔

نیند پوری نہ لینا:

آج کل یہ ایک فیشن بن چکا ہے، رات کو دیر سے سونا اور صبح دیر سے اٹھنا، یہ ناصرف آپ کی صحت متاثر کرتا ہے بلکہ آپ کے دل کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

ایک بالغ انسانی جسم کو روزانہ کی بنیاد پر 7-8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے، اس سے کم نیند آپ کو مختلف پریشانیوں میں مبتلا کرسکتی ہے اور نیند کی کمی قلبی صحت کے لیے زیادہ خطرہ ہے۔

ورزش:

فٹ رہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ مسلسل اپنے جم سیشن کو جاری رکھیں، فٹنس کا مطلب ہے جسم کو صحیح مقدار میں ٹریننگ دینا یعنی ایک حد میں ورزش کرنا، کچھ افراد مسلسل ورزش کرتے ہیں، اس سے ان کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔

ہر ورزش کے سیشن میں آرام کا مخصوص وقت ہوتا ہے، اس سے جسم کے پٹھوں کو آرام ملتا ہے، جسم کو مناسب آرام نہ دینا اور بغیر کسی وقفے کے ورزش کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

صحت کے دیگر مسائل

فٹنس کے معنی ہی یہی ہیں کہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو بھی یقینی بنایا جائے، بہت سے لوگ اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتے جس کا اثر دل پر ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر ابھی آپ بخار یا کسی وائرل انفیکشن سے صحتیاب ہوئے ہیں اور فوراً ہی دباؤ اور ٹینشن والا کام شروع کردیا، اس سے بھی فٹ لوگوں کے دل کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔
 

Ansa Awais

Content Writer