ویب ڈیسک:وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے وارنٹِ گرفتاری کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ رانا ثناء اللّٰہ کی درخواست پر آج سماعت کرے گا۔لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عدم حاضری پر رانا ثناء اللّٰہ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔
عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ رانا ثناء اللّٰہ کو 7 مارچ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے وارنٹِ گرفتاری گجرات کے تھانہ انڈسٹریل میں رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف درج ایک مقدمے میں جاری کیے تھے۔
رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت 5 اگست 2022ء کو درج کیا گیا تھا۔مقدمہ ق لیگ کے مقامی رہنما شاہ کار اسلم کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔
ایف آئی آر میں چیف سیکریٹری اور ان کے اہلِ خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔مدعیٔ مقدمہ کے مطابق اس نے ٹی وی پر رانا ثناء اللّٰہ کو دھمکیاں دیتے دیکھا تھا۔
گجرات پولیس نے مقدمے کو خارج کر کے اخراج کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی تھی۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ کو خارج کرتے ہوئے ملزم کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔ عدالت کی جانب سے تفتیشی آفیسر، متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس پی انویسٹی گیشن کو شوکاز نوٹس بھی جاری ہوئے۔
گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی آفیسر، ڈی ایس پی اور ایس پی انویسٹی گیشن کو 7 مارچ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔