(جنید ریاض)سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں طلباء کے ہیلتھ پروفائل بنانے کا معاملہ، ایجوکیشن اتھارٹیز کے عدم تعاون کے باعث 50 فیصد بچوں کا بھی ہیلتھ پروفائل نہ بن سکے، ہیلتھ پروفائل بنانے کیلئے بچوں کی آنکھوں، ذہنی و جسمانی صحت کا جائزہ لیا جانا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں طلباء کے ہیلتھ پروفائل بنانے کا معاملہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔ محکمہ تعلیم نے تمام ایجوکیشن اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام ایجوکیشن اتھارٹیز طلبا کا ہیلتھ پروفائل بنانے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ ٹیموں سے مکمل تعاون کریں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں سرکاری ونجی سکولوں کے بچوں کا معائنہ کریں گی۔ معائنہ میں بچوں کی آنکھوں، ذہنی و جسمانی صحت کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اتھارٹیز کے عدم تعاون کے باعث تاحال 50 فیصد بچوں کا پروفائل ہی تیار ہوسکا ہے۔
واضح رہے کہ ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود سکولوں میں طلباء کا ہیلتھ پروفائل مرتب نہ ہوسکا۔ محکمہ صحت کےساتھ معاہدے کے باوجود محکمہ سکول ایجوکیشن طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کروانے میں ناکام رہا۔ اساتذہ نے محکمہ صحت کی ٹیم کےساتھ مل کر طلباء کا ہیلتھ پروفائل تیار کرنا تھے۔
پروفائل میں طلباء کی صحت اور آنکھوں سے متعلق رپورٹ مرتب ہونا تھی۔ ایک سال گزر جانے کے باوجود سرکاری ونجی سکولوں میں ہیلتھ پروفائل مرتب نہ ہو سکے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن نے تمام اتھارٹیز سے بچوں کے ہیلتھ پروفائل کی رپورٹ مانگی تھی مگر اس پر تاحال کوئی موثر اقدامات نظر نہیں آرہے۔ ڈی پی آئی سکینڈری کے مطابق احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں اتھارٹیز کےخلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔