لیگی کارکنان اور پولیس اہلکار گتھم گتھا ہوگئے

6 Mar, 2020 | 01:18 PM

M .SAJID .KHAN

(شاہین عتیق )اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز اور خواجہ برادران کی پیشی سے قبل سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر لیگی کارکنان اور پولیس میں ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز اورخواجہ برادران کی پیشی سے قبل ضلعی انتظامیہ کی جانب احتساب عدالت جانے والے راستوں کو کنٹیبرز ،خاردار تاریں اور بیئریر لگا کر بند کر دیا گیا، ایم اے او کالج سے لیکر سیکرٹریٹ تک مکمل نو گو ایریا بنا دیا گیا پولیس کی بھاری نفری بھی احتساب عدالت کے باہر اور اندر تعینات کی گئی گئی کسی بھی سائیلین کو مرکزی گیٹ سے اندر جانے کی نہ دی گئی جس کے باعث دور دارز کے آئے سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا رہا۔

حمزہ شہباز کی عدالت آمد پر لیگی کارکنان کی جانب سے ان کی گاری کو گھیرے میں لے لیا گیا، کارکنان نے حمزہ شہباز کی گاڑی کے ساتھ عدالت میں بھی جانے کی کوشش جس پر پولیس اور لیگی کارکنان میں تلخ کلامی بھی ہوئی اور آپس میں گتھم گتھاہوگئے، کارکنان نے احتساب عدالت کے مرکزی گیٹ پر حمزہ شہباز کے حق میں نعرے بازی بھی کرتے رہے،سول کپڑوں میں پولیس اہلکاروں نے حمزہ شہباز کو سخت سیکیورٹی حصار میں کمرہ عدالت تک پہنچایا۔

حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کے لیے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر، چوہدری شہباز، غزالی سلیم بٹ، توصیف شاہ, شفقت پائندہ, مرزا جاوید, ملک ریاض ایم این اے وحید عالم خان عظمی بخاری، عطا تارڑ بھی احتساب عدالت پہنچے،تاہم  احتساب عدالت میں ہائی پروفائل مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی،رمضان شوگر مل،پیراگون سٹی کیس اورآشیانہ کیس کی سماعت 19مارچ تک ملتوی کردی گئی، احتساب عدالت کے دوججزکی لاہور ہائی کورٹ ڈیوٹی کی وجہ سے کارروائی نہ ہوسکی۔

راستے بند ہونے پر اہل علاقہ کو بھی مشکلات کا سامنا رہا،ٹریفک پولیس اہلکار ٹریفک کو متبادل راستوں کی طرف مورتے رہے سائلین کو بھی مقدمات کی سماعت میں مشکلات کا سامنا رہا، حمزہ شہباز اور خواجہ برادران کی پیشی کی وجہ سے عام سائیلین کی مقدمات میں بھی تاخیر ہوئی۔

واضح رہے کہ  احتساب عدالت میں پیراگون ریفرنس کیس میں خواجہ سلمان رفیق کو پیشی کے موقع پر بھی ناخوشگوار واقعہ رونماں ہواتھا،عدالت میں پیشی سے قبل خواجہ سلمان رفیق سےاظہاریکجہتی کےلیے کارکنوں نے انکی گاڑی کو بھی روکنے کی کوشش کی تاہم پولیس نےانہیں پیچھے ہٹا دیا گیا،جس پر پولیس اورلیگی ورکرز میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

مزیدخبریں