سٹی42: پاکستان ایک بار پھر سکیورٹی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو گیا ہے۔ سکیورٹی کونسل میں ایشیا پیسیفک گروپ میںغیرمستقل رکن منتخب ہونے کیلئے پاکستان کو 182 ممالک نے ووٹ دیا جن میں بھارت بھی شامل تھا۔ ے ووٹنگ یواین جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے سیشن میں ہوئی۔
یونان، ڈنمارک اور صومالیہ بھی 2سال کیلئے غیرمستقل رکن منتخب ہو ئے ہیں۔ کی سیٹ کا امیدوار تھا،پاکستان سے پہلے ایشیا پیسیفک گروپ کی سیٹ جاپان کے پاس تھی۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کیلئے پاکستان کو 8 ویں مدت کیلئے جمعرات کو منتخب کیا گیا، پاکستان کے ساتھ دیگر چار ممبران اگلے دو سال کیلئے سکیورٹی کونسل کے رکن کی حیثیت سے کام کریں گے۔
پاکستان اس سے پہلے سنہ 2012-13، 2003-04، 1993-94 اور1983-84، 1976-77، 1968-69، اور 1952-53 کے دوران اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں خدمات انجام دے چکا ہے۔
سکیورٹی کونسل کی کمپوزیشن
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس وقت دنیا میں امن برقرار رکھنے اور بنی نوع انسان کو درپیش ہنگامی نوعیت کے تمام مسائل کے حل کے لئے اقوامِ متحدہ کا سب سے اہم فورم ہے۔ سلامتی کونسل جسے عام طور پر سکیورٹی کوسنل کہا جاتا ہے، 15 ممالک پر مشتمل ہے۔ ان میں 5 مستقل ارکان امریکہ، چین، روس، برطانیہ اور فرانس ہیں اور 10 غیرمستقل ارکان شامل ہیں، غیر مستقل اراکین کو جنرل اسمبلی دو سال کی مدت کیلئے منتخب کرتی ہے۔ پانچ مستقل ارکان کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرنے کا خصوصی اختیار رکھتے ہیں۔
سکیورٹی کونسل کی رکنیت کیلئے پاکستان کو 53 رکنی ایشیائی گروپ سے توثیق ملی ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ انتخاب کے بعد پاکستان خطے میں امن و سلامتی، فلسطین اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے اصول کو برقرار رکھنے پر توجہ دے گا۔
پاکستان افغانستان میں بہتری، افریقا میں سکیورٹی چیلنجز کے منصفانہ حل کو فروغ دینے پر بھی توجہ دے گا۔
پاکستان کی اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے حوالے سے بیان میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان امن عالم کے آپریشنز کے لئے فوجی تعاون کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے
کونسل کے رکن کی حیثیت سے اس معاملے پر پاکستان کی جانب سے مزید فعال کردار ادا کرنے کا امکان ہے۔