شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے انصاف کا ورچوئل اجلاس، قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کیلئے مشترکہ عزم پر زور

6 Jun, 2024 | 08:07 PM

 اویس کیانی : شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے انصاف کا ورچوئل اجلاس  جمہوریہ قزاخستان کی میزبانی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں علاقائی تعاون  بڑھانے اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے  تننظیم کے رکن ممالک کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا ۔ 

اجلاس میں وزیر قانون و انصاف اعظم نزیر تارڑ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرہ کار  کے اندر قانون کی حکمرانی کی بالادستی کی  برقراری اور تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ و اجتماعی اہداف کے تناظر میں اجلاس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے فرانزک سرگرمیوں، قانونی خدمات اور قانون کی حکمرانی میں تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے انصاف کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی اقدامات میں  قوانین کا جامع اور قابل رسائی آن لائن ڈیٹا بیس، قانونی تعلیم اور تربیت کی اکیڈمیوں کا نیٹ ورک بنانا شامل ہے۔ قانونی پیشہ ور افراد اور ایس سی او کے اندر قانونی خدمات میں اضافہ، اے ڈی آر مراکز کا قیام، ثالثی قانون اصلاحات کمیٹی کے ذریعے ثالثی ایکٹ 2024 کے مسودے کو حتمی شکل دینا جیسے اقدامات بھی شامل ہیں ۔        

اعظم نزیر تارڑ  نے  منفرد پلیٹ فارم کے طور پر ایس سی او کی اہمیت کاذکر  کیا، کہا کہ ایس سی او  رکن ممالک کے درمیان باہمی احترام، اتفاق رائے اور مشترکہ اہداف کی فراہمی کرتا ہے ۔ 

اعظم نزیر تارڑ نے پاکستان کے قانونی نظام کو جدید بنانے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر قانونی تعاون بڑھانے کے لیے کیے گئے کئی اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ  پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور کئی سیٹلائٹ فرانزک شواہد جمع کرنے والے یونٹس، فرانزک سائنس میں پاکستان کی پیشرفت اور ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ علم بانٹنے کی خواہش کا بھی  مظہر ہیں ۔ پاکستان بھر میں بار کونسلز کے ذریعے وسیع تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں جس میں 13,290 کو تربیت دی گئی۔ 
 پاکستان نے قانونی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے پہلا ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن قائم کیا ہے، پاکستان نے ملک بھر کی 161 وفاقی عدالتوں اور ٹربیونلز میں ایک جامع کیس فلو مینجمنٹ سسٹم ( سی ایف ایم ایس) تیار اور تعینات کیا ہے۔

وزیر قانون نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان گہرے تعاون، بہترین طریقوں کے تبادلے اور مستقل بات چیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششوں سے نظام انصاف کو تقویت ملنے سے خطے میں اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا۔

مزیدخبریں