ویب ڈیسک: کوئٹہ میں چیرمین پی ٹی آئی کےخلاف سنگین غداری کیس کےمدعی ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر گاڑی پر فائرنگ سےجاں بحق ہو گئے۔
کوئٹہ پولیس کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر اپنےگھر سے گا ڑی میں سوار ہو کر عدالت جا رہے تھے کہ راستہ میں گھا ت لگا کر بیٹھے ہوئے نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ پولیس سرجن کی رپورٹ کےمطابق مقتول ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر کو 2 اطرا ف سے نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کا نشانہ بنایاگیا اور انہیں 15 گولیاں لگیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے قتل کے اس ہولناک واقعہ پر آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی
کوئٹہ کی تمام عدالتوں میں وکلا نے اس قتل پر احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔
سینئر وکیل امان اللہ کنر انی نے صحافیوں کو بتایا کہ ایڈووکیٹ عبدالرزاق شرنے ہائیکورٹ میں اپنی درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی شروع کرنے کی استدعاکی تھی اور اس آئینی درخواست کی سماعت کل ہونا تھی۔
عطا اللہ تارڑ نے عبدالرزاق شر کے قتل کا الزام چئیرمین پی ٹی آئی پر عائد کر دیا
اسی دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی برئے داخلہ عطا اللہ تارڑ نے عبدالرزاق شر کے قتل کا الزام چئیرمین پی ٹی آئی پر عائد کر دیا ہے۔
عطا تارڑ نے کہاکہ عبدالرزاق شر کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا، وہ سنگین غداری کے مقدمے میں چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف درخواست کے مدعی تھے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عبدالرزاق شر کی ٹارگٹ کلنگ کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، پی ٹی آئی ایک دہشتگرد جماعت بن گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ کیا جائے گا۔