سٹی 42: آرتھوپٹک کا عالمی دن ہر سال جون کے پہلے پیر کو منایا جاتا ہے تاکہ آرتھوپٹک جن آنکھوں کے امراض کی تشخیص و علاج کرتے ہیں ان پر عوامی آگاہی دی جاسکے۔
آرتھوپٹسٹ ماہر امراض چشم کے ساتھ مل کر نظر کی دھندلاہٹ ، دو دو نظر آنا، سست نظری، بھینگا پن، بصری نشوونما کے مسائل اور آنکھوں کے پٹھوں کی حرکت کے مسائل کی تشخیص اور علاج کرتے ہیں۔ وہ عینک، مخصوص عدسوں، پرزم، پیچنگ اور مشقیں تجویز کرکے مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔
کالج آف آفتھالمالوجی اور الائیڈ ویژن سائنسز کے آرتھوپٹسٹس، فیکلٹی اور طلباء نے بیچز اور صحت عامہ کے مواد کی تقسیم کے ساتھ تقریب کے موقع پر علامتی واک کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں لاہور کے مختلف ہسپتالوں کے آرتھوپٹسٹ نے شرکت کی۔ پروفیسر اعجاز حسین، پرو وائس چانسلر، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی،اور ڈین فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر اصغر نقی مہمان خصوصی تھے۔ "پروفیسر محمد معین، پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی نے میڈیا کو آرتھوپٹک کے شعبے کی اہمیت کے بارے میں بتایا اور مستقبل میں اس منفرد پیشے میں ریسرچ کے فروغ اور تعاون کا یقین دلایا"۔
پروفیسر آمرائٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان نے آرتھوپٹکس طلباءو طالبات اور فارغ التحصیل آرتھوپٹسٹس کو نیک نیتی اور دیانت داری سے اپنے کام سر انجام دینے کی تلقین کی۔
دیگر شرکا میں پروفیسر ڈاکٹر سیّد رضا علی شاہ، پروفیسر ڈاکٹر محمد علی ایاز صادق، ڈاکٹر ناصر چوہدری، ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر شبانہ چوہدری، ڈاکٹر اشہل قیصر پال، ڈاکٹر عمران احمد، ڈاکٹر عارف حسین اور سٹاف آفیسر حماد حسن فرید نے منتظمین آرتھوپٹکس عائشہ سرفراز، آرتھوپٹکس سیدہ رشدہ زیدی اور آرتھوپٹکس طیبہ برہان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے آرتھوپٹکس ڈیپارٹمنٹ کے خوبصورت کام کی تعریف کی۔