(ویب ڈیسک) شدید ڈپریشن اور انزائٹی ایک نفسیاتی اور ذہنی کیفیت کا نام ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیفیت میں مبتلا رہنے میں انسان کے اردگرد کا ماحول اور اس کی اپنی ذہنی صلاحیت کا زیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔ یہ کیفیت عمر کے کسی حصے میں بھی آشکار ہوسکتی ہے۔ امریکہ میں اس وقت چار کروڑ سے زائد بالغ امریکی پریشانی و اضطراب کے عارضے میں مبتلا ہیں۔
منفی سوچ آپ کے خیال سے کہیں زیادہ عام مسئلہ ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ ہر ایک دن ان کا تجربہ کرتے ہیں۔ اس لئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ کیا ہیں ، وہ کہاں سے آئے ہیں ، اور آپ ان پر کیسے قابو پاسکتے ہیں۔
منفی خیالات وہ خیالات ہیں جو ہمارے پاس بنیادی طور پر ہمیں مایوسی کے نقطہ نظر کو اپنانے کا سبب بنتے ہیں۔ منفی سوچ ہمیں مثبت صورتحال کے بجائے کسی بدتر پہلوؤں یا کسی دی گئی صورتحال کے ممکنہ نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کا باعث بنتی ہے۔ جب تک ہم ان سوچوں کے نمونوں کو اپناتے رہیں گے تو یہ منفی سوچ ہمیں دباؤ کی جانب لے جاتی ہے۔
یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ انسان اپنی ہی سوچ کا عکس ہوتا ہے۔ مثبت سوچ ہر اندھیرے کے بعد اجالے کی کرن دیتی ہے۔ امید پرست ہر حال میں نیکی و صداقت کا دامن نہیں چھوڑتا۔ اس کا چہرہ ہمہ وقت متبسم دکھائی دے گا جبکہ خوش مزاجی اورآداب و تکریم طرزِ حیات ہوتا ہے۔ دوسری جانب منفی سوچ رکھنے والے کو ہر چیز میں برائی نظر آتی ہے۔ ہمارے یہاں اکثر افراد منفی سوچ رکھتے ہیں جس کی وجہ سے انھیں اجالے میں بھی اندھیرا دکھائی دیتا ہے۔
کہتے ہیں کہ آدمی اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔ اگر آپ بےچینی محسوس کرتے ہیں تو ان لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کو بہتر بنا سکتے ہیں کیونکہ تنہائی بھی اضطراب کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہر صبح اٹھنے کے بعد اس دن کے کاموں کا شیڈول بنائیں۔ مثبت ذہن سازی میں یہ مشق آپ کے لیے بہترین ہوسکتی ہے۔ بار بار خود کو باور کرائیں کہ مستقل مزاجی سے کام کرتے جانا ہے۔
وف ہی ہماری منفی سوچ کا ذریعہ ہے۔ خوف ہمیں مفلوج کرتا ہے اور ہمیں ان چیزوں کی پیروی کرنے سے روکتا ہے جو ہم زندگی میں واقعی چاہتے ہیں کیونکہ ہم منفی نتائج سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اپنی عام منفی سوچوں کی نشاندہی کرنے کے بعد ، ان طریقوں کو تلاش کرنے کی کوشش کریں جن سے آپ ان کو للکارنا شروع کرسکیں۔
اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ کے خیالات حقیقت پسندانہ ہیں؟ کیا وہ صورتحال کی حقیقی عکاسی ہیں؟ یا ، کیا آپ کے خوف اور منفی نقطہ نظر کی وجہ سے آپ کے منفی خیالات کو مبالغہ آرائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اپنی حکمت عملی کو اپنی سوچ کے لئے بھی استعمال کرنا شروع کریں۔ اپنے منفی خیالات کو فری پاس نہ دیں۔