(ملک اشرف)گیس کے بلوں کی اقساط نہ کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، عدالت نےسوئی نادرن گیس کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر کو 8 جون کو پیش ہونے کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت ، سوئی نادرن گیس کمپنی سمیت دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے ماسٹرز ٹائل اینڈسرامکس انڈسٹریز کی درخواست پر حکم جاری کیا ۔درخواستگزار کی جانب سے وفاقی حکومت ، سوئی نادرن گیس سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے باعث انڈسٹریز بند پڑی ہیں۔ سوئی نادرن گیس نے کروڑوں کے بل بھجوادئیے۔
کورونا لاک ڈوان کے باعث کاروبار متاثر ہورہے ہیں۔یکمشت گیس بل دینے کی پوزیشن میں نہیں۔محکمہ سوئی نادرن گیس کمپنی کو بلوں کی اقساط کیلئےدرخواستیں دیں ۔شنوائی نہیں ہورہی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سوئی ناردرن گیس کمپنی کو انڈسٹریز کے بلوں میں اقساط کرنے کا حکم دے ۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت آٹھ جون تک ملتوی کرتے ہوئے محکمہ سوئی گیس سےجواب طلب کرلیا ہے ۔
گزشتہ ماہ وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت تاجروں کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ تعمیراتی سیکٹر کے کھلنے سے اس سے وابستہ بہت سی دیگر صنعتیں بھی کھل جائیں گی۔حکومت تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل سے آگاہ ہے۔ لاک ڈاؤن سے دیہاڑی داراورمزدوربےحد مشکلات کا شکار ہو ئےہیں، انکی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے۔
اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ تعمیراتی سیکٹر کو کھول دیا گیا ہے، جس سے شیشہ کی صنعت بھی کھل گئی ہے، مزدور اوردیہاڑی دار طبقہ کیلئےروزگارکےمواقع پیداہوں گےاوران کی مشکلات کم ہونگی۔ محمودالحسن کا کہناتھاکہ گلاس انڈسٹری سےبڑی تعداد میں ڈیلی ویجرز کاروزگاروابستہ ہے ، لاک ڈاؤن کے باعث ڈیلی ویجرز کیلئے مشکلات اورانڈسٹری مسائل کا شکار ہوئی ہے ۔