جامعات کے گرد منشیات فروشی کے خاتمے کیلئے بڑوں کی بیٹھک

6 Jun, 2020 | 08:24 AM

Sughra Afzal

لوئر مال (علی ساہی) صوبہ پنجاب میں تعلیمی اداروں کے گرد و نواح میں منشیات فروشی کے خاتمے کیلئے سی پی او میں پولیس، تعلیمی اداروں کے سربراہان، سیکرٹری ایکسائز، آئی جی جیل، ڈائریکٹر اے این ایف، پراسیکیوٹر جنرل سمیت دیگر افسران کا اہم اجلاس کا انعقاد، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام، پرائیویٹ ہاسٹلز کی رجسٹریشن، اساتذہ و والدین کی ذمہ داریاں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردارکا جائزہ لیا گیا۔

تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی نے گزشتہ ڈیڑھ برس میں تعلیمی اداروں سے منشیات فروشی کے خاتمے کیلئے جاری آپریشنز کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یکم جنوری 2019 سے صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں کے گردونواح میں منشیات فروشوں کے خلاف 838 مقدمات درج کیے گئے، آپریشنز کے دوران 875 گرفتار ملزمان سے 7.391 کلوگرام ہیروئن اور 528 کلوگرام چرس برآمد کی گئی.

دوران اجلاس منشیات کی سپلائی چین، ملزمان کی گرفتاری، نیٹ ورکس کے خاتمے اور درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔شرکاء نے تعلیمی اداروں سے منشیات فروشوں کے نیٹ ورک کے خاتمے، اہم مسائل اور مشترکہ اقدامات کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں.

اجلاس میں آئی جی پنجاب شعیب دستگیر، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا عارف کمال نون، ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف برگیڈئیر راشد منہاس، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکس وجیہ اللہ کنڈی، آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن فیاض احمد دیو، سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن پنجاب ذوالفقار احمد گھمن سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی.

وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر منصور سرور، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے بشریٰ مرزا، جی سی یو سے ڈاکٹر احمد عدنان، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ایجوکیشن سمیت دیگرتعلیمی اداروں کے سربراہان و ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔

مزیدخبریں