ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اخراجات میں کمی ناکارہ محکموں کو بند کرنے سے ہوگی، محمد اورنگزیب

اخراجات میں کمی ناکارہ محکموں کو بند کرنے سے ہوگی، محمد اورنگزیب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پنشن حکومت پر بہت بڑا بوجھ ہے، اخراجات میں کمی ناکارہ محکموں کو بند کرنے سے ہوگی ، پالیسی ریٹ کو اس سال کم کیا جائے گا ۔ 

 لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے آفس میں ملاقاتی تقریب کا انعقاد ہوا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بھی فیڈر چیمبر تقریب میں پہنچ گئے، پیٹرن انچیف فیڈریشن ایس ایم تنویر بھی شریک ہوئے۔ تقریب میں ممبران کی پینل ڈسکشن جاری ہے۔

 سابق صوبائی وزیر ایس ایم تنویر نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ آئی پی پی کا مسلہ حل نہیں ہو رہا ۔ میں باہر جا کر مہنگی چیز کیسے بیچوں ؟ باہر جا کر یہ کہیں کی ہماری گورمنٹ ہم سے پیسے بہت زیادہ لیتی ہے۔ ہم کمائیں گے تو ٹیکس دیں گے ، ایک دفعہ ہمیں کمانے دیں۔ سب کو فائلر بنا دیں، ہم کمائیں گے نہیں تو مر جائیں گے ٹیکس کیسے دیں گے ۔ 

سابق صوبائی وزیر گوہر اعجاز کا خطاب

سابق صوبائی وزیر گوہر اعجاز نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری بزنس کمیونٹی محمد اورنگزیب سے محبت کرتی ہے ۔ ایک سو پچاس روپے کا ڈالر ایک سو اسی روپے پر پہنچ گیا تھا ۔ اس سال ڈالر کی قیمت نہیں بڑھی ۔  پچھلے دو سال سے ہر چیز رکی ہوئی ہے ۔پہلے سال تو ہم نے خود سب روکا ۔ نگران سیٹ اپ نے افغان ٹرانزٹ روکا اس سے فائدہ ہو ا۔ یہاں کوئی چیر بکتی نہیں ہے ۔ میں سوچتا تھا کیا چیر بیچ کر لوگ دبئی جا رہے ہیں ۔ آپ کہتے ہیں صنعت کار چور ہے، یہ چور نہیں ہیں ۔ تجارت تو نبیوں کا پیشہ ہے ۔ فرض کریں میری سو روپے کی سیل ہے اور سو روپے کا ہی سود ادا کرو ۔ بجٹ پیش کیا گیا ہے جس میں 58 فیصد تو سود چل جائے گا ۔ہم 9.3 کرلیں اکٹھا کرنا ہے جو آپ 13 ٹرلین کریں گے ۔ اس کے مطابق 3 فیصد جی ڈی پی بڑھے گی مگر ہم میں سے کسی سے بات نہیں کی گئی ۔ کوئی بھی اس ملک میں 20 فیصد ٹیکس پر کام نہیں کر سکتا ۔ ہماری پوری قوم سودی ہو گئی ہے، ہر چیز رک گئی ہے ، سارا پانی رک گیا ہے ۔ پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے یہ قرضہ ایکسپورٹ کر کے چلے گا ۔ میں ایکسپورٹرز کے ساتھ بیٹھا تھا جو کہ رہے تھے ہم ملک سے ناراض ہیں ۔ اورنگزیب اور علی پرویز ہماری امید ہیں ۔ 

 وزیر مملکت علی پرویز ملک کا خطاب 

 وزیر مملکت علی پرویز ملک نے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ غیر معمولی حالات ہیں، اگر ہم ایسے سمجھتے ہیں پاکستان میں معیشت دوسرے ممالک کی طرح چلائی جائے تو ڈر ہے دو سال پہلے والی معیشت نہ بن جائے ۔ وزیر اعظم کی طرف سے بھی میں کہتا ہوں آپ سب کے مشورے اور تنقید دونوں کو مثبت لیا جائے گا۔ آپ نے کہا کہ شاید ہمیں آپ کی تقالیف نہیں واقف ۔ آج 40 فیصد کا ٹارگٹ ایک سال میں پورا کیا جائے گا ۔ آپ کی تکلیف ایک جکہ ایک سیاسی حکومت پر کی بھی تکالیف ہیں ۔ ہمیں تکلیفوں کا پتا ہے ہم سب کے لیے کام کریں گے۔ 4 ملین رکھا گیا ہے سب ڈجیٹلائز کرنے کے لیے،آج 45 لاکھ لاکھ ڈکیکٹ ہو چکے ہیں۔ آج مہنگائی  40 فیصد  سے 12 فیصد پر آ چکی ہے ۔ یہ وہی وزیر اعظم ہے جس نے 240 آرب کی سبسڈی واپس دی گئی تھی۔ ٹیکس آمدنی پر ہے مطلب کمائیں گے تو ہی ٹیکس لے گے ۔ آپ مجھ سے اختلاف کر سکتے ہیں۔ ایک دفعہ فریم ورک آ جائے تو آپ کو ثابت کر کے دکھانا ہے ۔ 

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا خطاب 

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فیڈر چیمبر تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر بندا کہنا ہے 13 فیصد ٹیکس پر جائیں مگر وہ کہتے ہیں ہماری طرف نہ آئیں ۔ نگران حکومت کافی سٹیبلیٹی لائی ہے اور گوہر اعجاز نے بھی کافی کام کیا ۔ کئیر ٹیکر ایڈمنسٹریٹشن میں جو کام ہوئے اسے ہی آگے لے کر چل رہے ہیں ۔ یہ ضروری ہے کہ بجٹ کو بڑے پیمانے پر دیکھا جائے ۔ کم از کم اس سال نان فائلر ز پر کام کیا ہے ۔ ہمارے پاس سارا ریکارڈ ہے سب کو فائلر کریں گے ۔ میں کل ٹیکس بار ایسوسیشن کے ساتھ بیٹھا تھا۔  ہم سب کو  اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں ۔ آپ ہر کسی کو اینٹین نہ کریں ۔ یہ سوال کیا جا رہا گورمنٹ کا خرچہ تو کم نہیں ہوا سب ٹیکس انڈسٹری پر لگا دیا ۔ جن منسٹریز کا کام ختم ہو گیا ہے اسے بند کرنا چاہیے اور وزیراعظم انہیں بند بھج کریں گے۔ پالیسی اور کولیکشن کو الگ الگ کر دینا چاہیے اور یہ بھی اس سال کریں گے ۔ اگر ہمیں میکرو سٹیبلیٹی کو آگے لے کر جانا ہے تو ابھی آئی ایم آف کے ساتھ ہی چلنا پڑے گا ۔ بجٹ کے حوالے سے تاجروں کی سفارشات کو دیکھیں گے ۔ نان فائلر کا ٹیکس اتھارٹی کے پاس تمام ڈیٹا موجود ہے۔ ایف بی آر کو ٹھیک کرنا پڑے گا ۔ جب تک صعنت کار ایف بی آر کو انٹر ٹین کرنا بند نہیں کرتے وہ تو آتے رہے گے ۔  

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنشن حکومت پر بہت بڑا بوجھ ہے ۔ اخراجات میں کمی ناکارہ محکموں کو بند کرنے سے ہوگی ، پالیسی ریٹ کو اس سال کم کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں آئی پی پی پر تھوڑا سا کام ہوا تھا۔ ہم بھی چاہتے ہیں اس مسئلے کو حل کیا جائے ۔ کل ٹیکس آمدن کا 60فیصد صوبوں کو چلا جاتا ہے ۔صوبوں کے ساتھ مشاورت سے فارم ہاؤس اور بڑے گھروں پر ٹیکس لگانا چاہتے ہیں، اس سلسلے صوبوں کو کردار ادا کرنا ہوگا ۔ ملک کے لئے سب کو مل کر سوچنا چاہیے۔