لہوریوں نے نہر میں نہانے پر پابندی کے احکامات نہر میں بہا دیئے

6 Jul, 2024 | 04:46 AM

مہر علی اکبر:  گرمی کی شدت سے گھبرا کر نہر کی قریبی آبادیوں کے  مکین ٹھنڈے پانی کا لطف اٹھانے کے لئے پولیس کی پابندی کو نظر انداز کر کے نہر پر پہنچ گئے۔ جمعہ کے روز بھی نہر پر عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد کو نہاتے دیکھا گیا جبکہ پابندی پر عمل کروانے کے ذمہ دار نہر کے دونوں کناروں پر گدھے کے سر سے سینگوں کی طرح غائب تھے۔

جمعہ کے روز بھی سورج کی تپش بڑھنے پر شہریوں نے نہر کا رخ کرلیا،  ضلعی انتظامیہ کی لگائی ہوئی پابندی کے باوجود  نوجوان اور  بچے نہر میں نہانے میں مصروف رہے جبکہ لہورنیں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں۔ خواتین اپنے کم سن بچوں کو گود میں اٹھائے، بے خوفی کے ساتھ  نہر میں نہاتی دکھائی دیں۔

ضلعی انتظامیہ نہر میں نہانے پر پابندی کے احکامات پرعملدرآمد کروانے میں ہر بار کی طرح اس سال بھی  ناکام ہے۔ نہر کے کناروں پر نہ پولیس کے اہلکار موجود ہیں نہ ہی ریسکیو ر  کہیں دکھائی دیتے ہیں۔


شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم نے جیسے ہی موسم کوخوشگوار ہوتے دیکھا بس نہر کنارے کا رخ کر لیا، انھوں نے مزید کہا کہ گھر سے پکا کر لانے کا انتظار کرنے کی بجائے کھانا بھی یہیں بنائیں گے۔

ضلعی انتظامیہ تو حادثات کے خدشہ سے نہر میں نہانے پر پابندی لگاتی ہے جبکہ طبی ماہرین نہر میں نہانے کو   نہر میں نہانے کو اس لئے بہتر نہیں سمجھتے کہ نہر کا پانی جراثیم آلود ہوتا ہے۔ اس پانی میں  سیوریج کا پانی شامل ہونے سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بھی رہتا ہے۔ لیکن لہوریوں کو کون سمجھائے!

مزیدخبریں