سعید احمد : ریلوے لاہور ڈویژن کے متعدد فلیٹ اور مکان خطرہ بن گئے۔ تنخواہوں سے سالانہ مینٹی ننس چارجز وصول کرنے کے باوجود ریلوے حکام نے ملازمین کے گھروں کی مرمت کرنے سے انکار کردیا۔
ریلوے ملازمین کے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ متعدد ریلوے کوارٹرز کی چھتیں انتہائی خستہ حال ہوگئیں۔ چھتوں سے پانی ٹپکنے لگا۔ ریلوے ملازمین انتہائی خستہ حال کوارٹروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریلوے کے اکثر رہائشی کوارٹر اپنی معیاد پوری کر چکے ہیں۔صدر پریم یونین لاہور ڈویژن فیاض احمد شہزاد کاکہنا ہے ریلوے ملازم اپنی تنخواہوں سے 20 ہزار سے 50 ہزار روپے تک سالانہ مینٹی ننس فنڈ کٹوتی کراتے ہیں۔ لیکن عرصہ دراز سے ان کے گھروں کی مرمت نہیں کی جا رہی۔ وزیر ریلوے سے درخواست ہے کہ اگر ریلوے انتظامیہ کوارٹروں کی مرمت نہیں کرا سکتی تو ملازمین کی تنخواہوں سے پانچ فیصد کٹوتی بند کی جائے۔
ریلوے ملازمین کے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں
6 Jul, 2023 | 08:10 PM