قذافی بٹ :رکن اسمبلی عظمیٰ کاردار کی وزیراعظم،انکی کی اہلیہ اوروزیراعلی پنجاب کےخلاف آڈیو ٹیپ کا معاملہ،رکن اسمبلی کی معافی کی کوششیں رائیگاں،عظمی کاردار سےاستعفی لینےکی تیاری کرلی گئی ،دوسری جانب متاثرہ ایم پی اے نے بھی بڑا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی عظمٰی کاردار کی پارٹی رکنیت ختم کرنےکے بعد انکی پنجاب اسمبلی کی رکنیت بھی ختم کی جارہی ہے،عظمیٰ کاردارکو اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا کہہ دیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہےکہ رکن اسمبلی نےوضاحت کےلیےوزیراعظم اور وزیراعلیٰ ہائوس رابطےکرنے کی کوششیں بھی کی لیکن وزیراعظم اوروزیراعلیٰ ہائوس کے دروازے ان پر بند کردئیےگئےہیں، پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت انہیں کسی بھی صورت اب اسمبلی میں رکھنےکےلیےتیار نہیں،اگرعظمی کاردارنےاستعفی نہ دیا توانہیں سیٹ سےنااہل قرار دینے کی الیکشن کمیشن کو درخواست کی جائےگی۔
پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی پہلےہی عظمی کاردار کوکسی بھی پارلیمانی عہدے کے لیےنااہل قرار دے چکی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اور سابق ترجمان پنجاب حکومت عظمیٰ کاردار نے پارٹی رکنیت ختم کرنےکے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔پارٹی کے اس فیصلے کے خلاف عظمی کاردار نے آج درخواست دائر کردی جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ کسی پبلک پلیٹ فارم پر پارٹی کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔ عظمیٰ کاردار نے کہا ہے کہ فیصلے کے خلاف پارٹی کی ایپلٹ کمیٹی میں درخواست دائر کرنے جارہی ہوں لیکن میں اب بھی میں اپنے قائد عمران خان اورپارٹی کے ساتھ کھڑی ہوں۔پارٹی کے لیے خون پسینہ دیا ہے اور پارٹی کے ساتھ ہوں، آڈیولیک کی سازش میرے خلاف ہوئی ہے، وکلا کی مشاورت سے اقدام کروں گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار کی خاتون اول کے حوالے سے گفتگو پر مبنی ٹیلی فونک کال لیک ہوئی تھی جس کے بعد انہیں حکومتِ پنجاب کے ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔