سٹی42: فورٹ عباس میں پی ٹی آئی کے رہنما شوکت بسرا اور ان کی بیوی کے کاغذات نامزدگی ایپلٹ ٹربیونل نے مسترد کردئیے ۔
فورٹ عباس میں ریٹرننگ آفیسر نے شوکت بسرا اور ان کی بیوی کے کاغذات مسترد کئے تھے ۔شوکت بسرا نے بھاولپور ایپلٹ ٹربیونل میں ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کیں۔ اپیلٹ ٹریبونل نے دونوں کی اپیلیں مسترد کر دیں۔
شوکت بسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ اپیلٹ ٹریبونل لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس تنویر سلطان نے کل جمعہ کے روز 11 بجے اپیلوں کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں ہماری اپیلیں منظور کرلی تھیں۔ آج ہمارے وکلا فیصلے کی کاپیاں لینے گئے تو معزز عدالت نے کہا کہ شوکت بسرا اور رضوانہ بسرا کی اپیلیں تو میں مسترد کرچکا ہوں۔
شوکت بسرا نے الزام لگایا کہ ایک رات میں میرا فیصلہ تبدیل کیا گیا۔پہلےعدالت نے ہماری اپیلیں منظور کی تھیں اگلے دن مسترد کردیں۔
شوکت بسرا پاکستان پیپلز پارٹی کے بہاولنگر میں 1996 سے کارکن تھے۔ وہ پارٹی کے تحصل صدر بھی رہے، 2008 میں پیپلز پارٹی نے انہیں پی پی 283 بہاولنگر سے رکن صوبائی اسمبلی بنوایا اور اسمبلی میں انہیں 2009 سے 2011 تک پارلیمانی سیکرٹری کا عہدہ بھی دلوایا۔بعد ازاں مئی 2013 کے الیکشن مین بھی پیپلز پارٹی نے انہیں ٹکٹ دے کر الیکشن کے اکھاڑے میں اتارا لیکن وہ تیسرے نمبر پر رہے۔ 13 دسمبر 2018 کو شوکت بسرا نے نامعلوم وجہ کی بنا پر پاکستان پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ جہانگیر ترین انہیں سابق وزیراعظم عمران خان سے ملوانے کے لئے لے کر گئے تھے۔
وزیرِ اعظم عمران خان سے شوکت بسرا کی وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات
— PTI (@PTIofficial) December 13, 2018
شوکت بسرا کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت
شوکت بسرا کی پارٹی میں شمولیت پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خوشی کا اظہار
وزیرِ اعظم نے ملکی سیاست میں شوکت بسرا کے کردار کو سراہا۔@ImranKhanPTI #PTI pic.twitter.com/KtraRu7Z5y