(ویب ڈیسک)مہنگائی سے پریشان عوام کو کوئی ریلیف نہ مل سکا،عوامی سواری عوامی دسترس سے کوسوں دور ہوگئی،یاماہا کمپنی نے تمام موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 14 ہزار کا اضافہ کردیا۔
یاماہا وائے بی زی ڈی ایکس 14 ہزار اضافے سے 4 لاکھ 54 ہزار کی ہوگئی،یاماہا وائے بی آر 14 ہزار اضافے سے 4 لاکھ 66 ہزار تک جا پہنچی،وائے بی آر جی بلیک 14 ہزار اضافے سے 4 لاکھ 85 ہزار کی ہوگئی جبکہ وائے بی آر جی میٹ 14 ہزار اضافے سے 4 لاکھ 88 ہزار کی ہوگئی۔
دوسری جانب سوزوکی ،یاماہا کی موٹرسائیکلز کی قیمتیں بڑھنے سے سیلز میں کمی ہو گئی ہے،مقامی ڈیلرز کیلئے روزمرہ کے اخراجات پورے کرنا نہایت مشکل ہوگیا،دونوں کمپنیوں کی موٹرسائیکلز کی قیمتیں ساڑھے 3لاکھ سے لیکر5 لاکھ سے زائد ہیں۔
ڈیلرز اور صارفین نے سوزوکی اور یاماہا موٹرسائیکلیوں کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈالر کی قدر میں کمی باوجود نئی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کے زیراثر پرانی موٹرسائیکلوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، قیمتوں میں اضافے کے باعث سیکنڈ ہینڈ بائیکس کی خرید و فروخت کا کاروبار ٹھنڈا پڑ گیا۔
پرانی بائیکس کی قیمتوں میں بھی 40 فیصد تک اضافہ ہوگیا جس سے خریدار اور دکاندار دونوں ہی پریشان ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 70 سے 75 ہزار روپے میں ملنے والی موٹرسائیکل اب 90 ہزار سے ایک لاکھ تک ہے، موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا،موٹرسائیکل مہنگی ہونے کی وجہ سے کوئی خریدار بھی نہیں آتا۔