نیوزی لینڈ کی قبائلی بچی کی پارلیمنٹ میں للکار نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

6 Jan, 2024 | 03:30 AM

This browser does not support the video element.

سٹی42: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کی تاریخ میں کم عمر ترین رکن  ہانا-راوہیتی میپی کلارک کی پارلیمنٹ میں پہلی گفتگو  کا موقع ملنے پر تقریر کرنے کی بجائے ماؤری قبیلہ کی ثقافتی طرز اظہار میں ہاکا  پیش کر کے پوری دنیا کو متوجہ کر لیا۔ ان کی پارلیمنٹ میں ہاکا کرنے کی ویڈیو دنیا میں وائرل ہو گئی ہے۔

 ہاکا  نیوزی لینڈ کے انڈیجنس قبائل اور بہت سے دیگر قبائل میں روایتی طرز اظہار ہے جو تفاخر، طاقت اور یکجہتی کے اظہار کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔  اسے نیوزی لینڈ کی ڈیفنس فورس بھی خاص موقعوں پر استعمال کرتی ہے۔

 نیوزی لینڈ کے قدیمی ماؤری قبیلہ کی رکن پارلیمنٹ  نے اپنی پہلی تقریر میں روایتی تقریر کرنے کی بجائے ماؤری ثقافتی طرز اظہار میں اپنی مادری زبان میں جنگی گیت گایا جس میں مہمانوں کی گیلری میں موجود ماؤری قبائلی شہری بھی ساتھ مل گئے،   ہانا-راوہیتی میپی کلارک نے اپنی مادری زبان میں اپنے ووٹروں سے وعدہ کیا، "میں آپ کے لیے جان دوں گی لیکن میں آپ کے لیے جیوں گی۔"

اس نے ماؤری قبائلی طرز اظہار ہاکا میں اپنے روایتی جنگی ناچ  کے اشاروں کے ساتھ اجنبی زبان میں جو باتیں کہیں ان کی سمجھ دنیا میں کسی کو نہیں آئی تاہم اس کے بے ساختہ انداز، طرزِ کلام اور گوگل ٹرانسلیٹر کی مدد سے  تھوڑی بہت سمجھی گئی گفتگو کے مواد نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور پسماندہ سمجھے جانے والی ثقافتی گروہوں کے احساسات کی ترجمان کی حیثیت سے اس کی تقریر کی ویڈیو دنیا میں وائرل ہو گئی۔

اکیس سالہ ماوری ایم پی ہانا-راوہیتی میپی کلارک، نیوزی لینڈ میں 170 سالوں میں سب سے کم عمر قانون ساز ہیں،   ہانا راوہیتی میپی کلارک نے پارلیمنٹ میں  کہا، "میں نے اپنی پہلی تقریر  تو پارلیمنٹ کے باہر، تے پیٹیانہ کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر کر دی تھی۔" اپنی اس تقریر کو  میں نےاپنے دادا دادی کے نام کر دیا ہے۔ "تاہم، یہ تقریر آج  ہمارے تمام بچوں کے لیے وقف ہے،"  

ہانا-راہیتی میپی-کلارک نے کہا کہ  "اس حکومت نے میری پوری دنیا پر حملہ کیا ہے"
اکیس سالہ ہانا کو نوجوان ماوری کی "کوہنگا ریو" نسل کی نمائندہ کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے جو اپنی اصل ثقافت اور ریو  زبان کے ساتھ پروان چڑھے ہیں اور اپنے ثقافتی گروہ کے حوالے سے جمود کو چیلنج کرنے کپر کمر بستہ ہیں۔

ہانا نے الیکشن میں ہوراکی وائیکاٹو کو لیبر کے طاقتور رہنما نانیا مہوتا سے شکست دی ہے، جو 1996 سے ایم پی تھے - ہانا کی اس جیت نے بہت سے نوجوان ووٹروں کو متاثر کیا۔

ہانا میپی کلارک نے ایک وائیٹا کے ساتھ آغاز کیا جس میں ان کے دوستوں اور حامیوں سے بھری ہوئی وزیٹرز گیلری بھی ساتھ شامل ہوگئی، وزیٹرز گیلری میں ہانا کے ہم مکتب طلبہ کے ساتھ ان کے اساتذہ بھی موجود تھے۔

پارلیمنٹ میں تقریب حلف برداری کے بعد اپنے ہاکا کی پرفارمنس کے بعد ہانا نے زیادہ سنجیدہ باتیں کیں۔ انہوں نے ولی عہد کی طرف سے اپنے قبیلہ کے لوگوں کے ساتھ معاہدہ کی خلاف ورزیو ں کاحوالہ دیا، جس مین ان کی 12 لاکھ ایکڑ زمین ضبط کر لیا جانا بھی شامل تھا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک  آنسوؤں کے لمحات میں ڈوبی تقریر تھی -  وہ اپنے آباؤ اجداد کا حوالہ دیتے ہوئے سخت لہجہ اختیار کئے ہوئے تھی لیکن حکومت کو احتساب کرنے کے مخلصانہ وعدے کے ساتھ انہوں نے اپنے کلام کو تمام کیا۔

اس نے کہا کہ وہ اپنے مارا کائی (باغ) میں اپنے کمارا کو کھودتے ہوئے بالکل خوش تھیں، (انہیں پارلیمنٹ میں آنے کی خواہش نہیں تھی لیکن) وہ ماوری پر  حملوں کے نتیجے میں پارلیمنٹ کے لیے انتخاب لڑنے پر مجبور ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ "21 سال کی عمر میں یہ پارلیمنٹ کی رکنیت یقینی طور پر  ان کامنصوبہ نہیں تھا .  لیکن یہ پرالیمنٹ (نظام) (ماؤری قبائل کی زندگیوں میں) ان چیزوں کو روندتا رہا جن کو  ہاتھ نہیں لگانا چاہئے۔ اسی لیے میں نے مارے کو  (گھریلو باغبانی کو)یہاں آنے کے لیے چھوڑ دیا۔ "میں جانتی ہوں کہ، بدقسمتی سے، کچھ سیاست دان اس کی حفاظت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے جو میں جانتا ہوں کہ میں اس کی حفاظت کر سکتی ہوں۔"

ہانا نے کہا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ سیاست کو زیادہ سنجیدگی سے نہ لیں۔"میں اسے اپنی ذات پر کیسے نہ لوں جب یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ پالیسیاں میرے بارے میں بنائی گئی ہیں". ’’اس حکومت نے میری پوری دنیا پر ہر کونے سے حملہ کیا ہے۔‘‘

میپی کلارک کا پارلیمنٹ میں یہ پہلا موقع نہیں ہے، جس نے ماوری زبان کی پٹیشن کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے روایتی طرزِ کلام سے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا،  اس کی گرینڈ آنٹی اور ہم نام ہانا ٹی ہمارا نے بھی 1972 میں نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں ایسے ہی اپنا مدعا پیش کیا تھا۔

"آوٹاروا، تے وہیر پاریماتا، کیا تم تیار ہو؟"ہانا نے  نائب وزیر اعظم گرانٹ رابرٹسن کو مخاطب کر کے کہا۔ "ہم یہاں ہیں،ہم نیویگیٹ کر رہے ہیں، جیسا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کبھی کیا تھا،" اس نے کہا، جس لمحے دم گھٹنے لگا، اس لمحے کی اہمیت ختم نہیں ہوئی۔

ہانا نے اپنی تقریر میں اپنے سے پہلے والے قبائلی نمائندوں کو خراج تحسین پیش کیا، اور کہا کہ آج سے 50 سال پہلے بھی اس درخواست کو پیش کیا گیا تھا۔

پارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں ایک دوسرے قبائلی رکن فیرس نے اس تصور کو چیلنج کیا کہ برطانوی بادشاہ واحد خودمختار ہے، انہوں نے کہا کہ  ماوری نے کبھی بھی اپنی خودمختاری کو نہیں چھوڑا،۔ "یہ  (معاہدہ) ہماری تاریخ نہیں، ہماری حقیقت نہیں اور نہ ہی ہمارا مستقبل ہے۔" "ماؤری لوگ خودمختار لوگ ہیں اور ہم نے کبھی بھی خودمختاری نہیں چھوڑی۔  کبھی بھی اپنی زمین نہیں دی ہے۔"

انہوں نے اپنے پارلیمانی ساتھیوں کو ایک چیلنج جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ وہ کیا بول رہے ہیں تو وہ "ایم پی بننے کے لئے تیار نہیں" ہیں۔

یہ تقریر پچھلے ہفتے ایوان میں زیر بحث آنے والے کچھ موضوعات کے جواب کے طور پر سامنے آئی، کیونکہ نئی حکومت نے اپنا پالیسی ایجنڈا طے کیا، جس میں سرکاری محکموں سے ماوری ناموں کو ہٹانا، ٹی ریو ماوری کے استعمال کے لیے مراعات کو ہٹانا اور  ماؤری کمیونٹی سمیت معاشرے میں وسیع تر تبدیلیاں لانا شامل ہے۔

فیرس نے کہا کہ پارلیمنٹ کو انگریزی ورژن "The Treaty" پر نہیں بلکہ He Whakaputanga اور Te Tiriti o Waitangi کو  (معاہدہ کو جیسے ماؤری لوگ سمجھتے ہیں اسے)برقرار رکھنے پر توجہ دینی چاہیے۔

فیرس نے کہا، "میں یہاں اس ایوان کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے نہیں ہوں، میں یہاں اس کا مقابلہ کرنے آیا ہوں۔"

رکن پارلیمنٹ ٹم کوسٹلی نے اس موقع پر  کہا 'میں یہاں آپ کے لیے  بیٹھا ہوں'، آپ کی کال پر سب سے پہلے جواب دینےکے لیے میں حاضر ہوں۔
اس دوران کوسٹلی نے ایک گہری ذاتی تقریر کی، جس میں فضائیہ میں بطور پائلٹ اپنے وقت کا حوالہ دیا جس میں افغانستان کی جنگ کا تجربہ بھی شامل ہے جہاں اس نے کچھ دوستوں کو کھو دیا۔ انہوں نے ایوان میں سب سے پہلے جواب دہندگان کی آواز بننے کا عہد کیا۔

"میں ان تمام لوگوں کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں جو ہماری جمہوریت کو محفوظ رکھتے ہیں لیکن ہمیشہ اس پر عمل نہیں کرتے۔ "ہماری ڈیفنس فورس، پولیس، فائر رضاکار، پیرا میڈیکس، ہر پہلا جواب دہندہ۔" کوسٹلی نے کہا کہ وہ نیوزی لینڈ میں مزید متنوع  کمیونیٹی کے فروغ میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔

"میں ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر کام کرنا چاہتا ہوں تاکہ شہری اور دیہی، نسلوں یا مذاہب کے درمیان نوجوان اور بوڑھے کی تقسیم کو ختم کرنے میں ہماری مدد کی جا سکے۔

"کمیونٹی ایک طویل کھیل ہے جو ان تقسیموں کو ٹھیک کرے گا۔"

مزیدخبریں