ویب ڈیسک : شدید بدامنی کی شکار وسطی ایشیائی جمہوریہ قزاقستان میں پولیس اور حکومت مخالف مظاہرین کے مابین ہلاکت خیز تصادم ۔بارہ پولیس اہلکار مارے گئے درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے ۔
Kazakhstan protestors are trying to seize the presidential complex in Almaty
— Ragıp Soylu (@ragipsoylu) January 5, 2022
Guess government’s resignation really didn’t work
pic.twitter.com/SIwF9DUpHi
رپورٹ کے مطابق جھڑپیں ملک کے سب سے بڑے شہر الماتی میں ہوئیں۔ قبل ازیں ملکی صدر توکائیف نے اس امر کی تصدیق بھی کر دی تھی کہ مظاہرین نے الماتی کے ہوائی اڈے پر قبضہ کر لیا تھا۔ پولیس کے مطابق پرتشدد مظاہرین نے پولیس کے کئی دفاتر پر دھاوا بول دیا تھا، جسے طاقت کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا۔ اس موقع پر فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں تاہم یہ واضح نہیں کہ اس بدامنی میں کتنے مظاہرین ہلاک یا زخمی ہوئے۔پولیس کے ترجمان سلطنت ازیربک کا کہنا تھا کہ درجنوں حملہ آوروں کو ملیا میٹ کر دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیوز میں مظاہرین کی جانب سے ہتھیاروں کو قبضے میں لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، زیادہ تر گلیاں خالی ہیں اور پس منظر میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
ایک کروڑ 90 لاکھ آبادی پر مشتمل ملک میں شدید احتجاج کی لہر اس وقت شروع ہوئی، جب نئے سال کے موقع پر مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا تھا۔
JUST IN ???? New footage shows military starts operation against protesters and rioters in Almaty, Kazakhstan. The protests initially broke out due to energy prices. pic.twitter.com/g4f4Ez2IM2
— Insider Paper (@TheInsiderPaper) January 6, 2022
The regime shut down the Internet & started mass shooting. Many unarmed protesters killed in #Almaty. The “looting” was organized by the authorities to legitimize the use of weapons against peaceful protestors. The regime repeats Zhanaozen 2011 scenario on a larger scale. pic.twitter.com/AETNtS8wA8
— Bota Jardemalie ???????????????????????? (@jardemalie) January 5, 2022
۔ ذرائیع کا کہنا ہے کہ صورت حال سنگین ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔دوسری طرف روسی فوجی دستے الماتے پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور انہیں شہرمیں اہم مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے
Meanwhile, the first plane with Russian troops has already arrived in Almaty. Within hours, they will be deployed in the city. pic.twitter.com/7dMovqc57m
— Tadeusz Giczan (@TadeuszGiczan) January 6, 2022