سٹی 42: باغوں کے شہر میں اندھیروں کے ڈیرے، شہر کی ایک لاکھ 18 ہزار 344 سٹریٹ لائٹس خراب، ایم سی ایل نے وجہ نشئیوں کی جانب سے تاروں کی چوری، سٹاف اور سامان کی کمی کو قرار دیا، سٹریٹ لائٹس کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی رپورٹ ایڈمنسٹریٹر لاہور کو بھجوا دی گئی۔
شہر کی جگ مگ کرتی سڑکیں تاریکی میں ڈوبنے لگی، شہر میں خراب سٹریٹ لائٹس کو ٹھیک کرنے کے دعوے ہوا میں دھول،سرکاری رپورٹ کے مطابق شہر کی ایک لاکھ 18 ہزار تین سو 44 سٹریٹ لائٹس خراب،خراب سٹریٹ لائٹس رات کے اوقات میں ٹریفک حادثات، چوری ڈکیٹی اور مختلف وارداتوں کی بڑی وجہ ہیں، شہر میں سٹریٹ لائٹس کی موجودہ صورتحال پر ایم سی ایل نے ایڈمنسٹریٹر لاہور عمر شیر چٹھہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کروا دی، جس پر دس روز میں زیادہ سے زیادہ سٹریٹ لائٹس کو ٹھیک کرنے کے احکامات دیئےہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہر کی 23 اہم ترین شاہراہوں پر چار ہزار 396 میں سے 805 سٹریٹ لائٹس خراب ہیں، شہر کے 217 مین روڈز پر صرف 66 فیصد سٹریٹ لائٹس آپریشنل جبکہ بقیہ خراب ہیں،شہر کے 217 مین روڈ پر 15 ہزار 653 سٹریٹ لائٹس میں سے 5 ہزار 288 سٹریٹ لائٹس خراب ہیں،شہر کی 274 یو سیز میں موجود تین لاکھ 96 ہزار 635 سٹریٹ لائٹس میں ایک لاکھ 12 ہزار 251 سٹریٹ لائٹس خراب ہیں، شہر میں مجموعی طور پر ایم سی ایل کی زیر نگرانی چار لاکھ 16 ہزار 684 سٹریٹ لائٹس موجود ہیں جن میں ایک لاکھ 18 ہزار 344 سٹریٹ لائٹس خراب ہیں،ایم سی ایل کی جانب سے سوائے دعوؤں کے خراب سٹریٹ لائٹس کو ٹھیک کرنے کے کوئی ٹھوس انتظامات نہ کیے جا سکے،
رپورٹ میں کہا گیا کہ خراب سٹریٹ لائٹس کو ٹھیک نہ کرنے کی وجہ سٹاف اور سامان کی کمی ہے،کنال روڈ اور دیگر روڈز پر نشئیوں کی جانب سے تاریں چوری کرنا بھی خراب سٹریٹ لائٹس کی وجہ ہے جبکہ پرانی ٹیکنالوجی اور خراب کیبلز بھی سٹریٹ لائٹس نان اپریشنل ہونے کی بڑی وجہ ہیں۔