سرکاری ملازمتوں کیلئے من پسند افراد کی بھرتی کے خفیہ طریقے بے نقاب

6 Jan, 2021 | 03:27 PM

Sughra Afzal

 ( علی رامے) نہ اعلان نہ اشتہار، سرکاری ملازمتوں کے چور دروازوں کا بڑا انکشاف، سرکاری ملازمتوں کیلئے من پسند افراد کی بھرتی کے خفیہ طریقے بے نقاب ہوگئے، پراجیکٹ پوسٹ پر تعینات کر کے خزانے کو ایک ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

کیا حکومت، کیا افسر، کیا سیاستدان؟ ملازمتوں کے معاملے میں سب ہوئے پیسے کے قدردان، پنجاب کے صوبائی محکموں میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے پر پہلی بار آڈٹ پیرا لگ گیا، آڈٹ پیرا میں نشاندہی کی گئی ہےکہ موجودہ دور حکومت کے مالی سال 2019-20 میں دس ایسی بھرتیوں کے کیس سامنے آئے ہیں، جن سے قومی خزانے کو ایک ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہےکہ پنجاب پراجیکٹ پوسٹوں کے نام پر بغیر اشتہار من پسند بھرتیاں ہوئیں اور پراجیکٹ پوسٹوں پر ہونیوالی بھرتیوں کو لاکھوں روپے کی تنخواہیں دی جاتی رہی ہیں، محکمہ خزانہ نے آڈٹ میں نشاندہی ہونے پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

 علاوہ ازیں کچھ روز قبل پی پی ایس سی کا پرچہ  لیک ہونے کا بھی انکشاف ہوا، محکمہ اینٹی کرپشن نے تحصیلدار کا پرچہ لیک کرنے کے سکینڈل میں چھاپہ مار کارروائیاں تیز کر دیں، پیپرز خریدنے والے مالدار امیدوار تلاش کرکے بھجوانے والے پبلک سروس کمیشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرقان احمد کو بھی گرفتار کرلیا گیا، ملزم فرقان احمد نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پرچے خریدنے والے امیدوار تلاش کرکے محکمہ خزانہ کے ملازم غضنفر کے پاس بھجواتا تھا۔

مزیدخبریں