ویب ڈیسک: پاکستان کرکٹ بورڈ کو سپیڈ کے بادشاہ محسن نقوی مل گئے۔ سید محسن رضا نقوی کو آج پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین کے انتخاب میں 37 واں چئیرمین منتخب کر لیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے 37ویں چیئرمین کے الیکشن میں سید محسن رضا نقوی کے مقابلہ کے لئے کوئی امیدوار میدان میں نہیں اترا اور وہ بلا مقابلہ چئیرمین منتخب ہو گئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والے گورننگ بورڈ کے خصوصی اجلاس میں پیٹرن کے دو نمائندے محسن نقوی اور مصطفیٰ رمدے شریک تھے۔ آزاد جموں و کشمیر ، ڈیرہ مراد جمالی، لاڑکانہ، بہاولپور ، سوئی ناردرن گیس، غنی گلاس، اسٹیٹ بینک اور پی ٹی وی کے نمائندے بھی گورننگ بورڈ کا حصہ تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ قائم مقام چیئرمین پی سی بی اور الیکشن کمشنر شاہ خاور محسن نقوی کے چیئرمین منتخب ہونے کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔
محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے لیے مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا ۔ وہ اس وقت نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔ انہیں پی سی بی کے پیٹرن نے ذکا اشرف کے استعفیٰ کے بعد پی سی بی کی مینیجمنٹ کمیٹی کا چئیرمین نامزد کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن انہوں نے پاکستان کرکٹ کو درپیش بحران کی گہرائی اور گھمبیرتا کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ وہ عبوری مینیجمنٹ کمیٹی کو مزید نہیں گھسیٹیں گے بلکہ باقاعدہ الیکشن میں حصہ لیں گے اور اگر انہیں چئیرمین منتخب کیا گیا تب ہی وہ مکمل جمہوری مینڈیٹ کے ساتھ کرکٹ میں اصلاح کا حساس کام انجام دیں گے۔
چیئرمین پی سی بی کی تعیناتی تین سال کے لیے ہوتی ہے۔ توقع ہے کہ محسن نقوی 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد کے ضمن میں اپنی نازک ذمہ داری سے عہدہ برآ ہوتے ہی پی سی بی کی قیادت سنبھالیں گے۔ محسن نقوی پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ پاکستان کی کرکٹ کو بامِ عروج پر لے جانے کے لئے اہم اصلاحات کی ضرورت ہے۔