سٹی42: صوبہ بلوچستان میں کئی ماہ سے جاری بی ایل اے دہشتگردوں کی دہشتگردی کیمپین بدترین بربادی سے دوچار ہو گئی ہے۔بلوچستان میں پاکستان سے پیار کرنے والے ایک ہزار چھ سو اٹھاسی امیدوار 8 فروری کے الیکشن میں خود کو منتخب کروانے کے لئے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔ 8 فروری کو قومی اسمبلی کی 16 اورصوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر 8 فروری کو ایک ہزار 688 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔
اہم امیدوار
بلوچستان مین الیکشن لڑنے والے نمایاں امیدواروں میں جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان، سینیٹ کے چئیرمین صادق سنجرانی، بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اختر مینگل، سابق وزیر اعلیٰ سردار ثناء اللہ زہری، سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان، ڈاکٹر عبدالمالک، مولانا عبدالغفور حیدری، سردار یعقوب خان ناصر، خالد مگسی اور سابق گورنر بلوچستان محمود خان اچکزئی شامل ہیں۔
سب سے بڑا جوڑ
بلوچستان میں بہت سے حلقوں مین روایتی حریف مدمقابل ہیں، کئی حلقوں میں حریفوں کے مابین بہت معمول یفرق ہے تاہم سب سے دلچسپ مقابلہ جس پر بلوچستان کی سیاست کے مبصرین کی نظریں لگی ہیں وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 261 میں ہو رہا ہے جہاں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ اختر جان مینگل، سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری مدمقابل ہیں۔ ان تینوں ہیوی ویٹس کے پیچھے منظم سیاسی جماعتیں بھی ہیں اور حلقہ مین ان کا ذاتی کلاؤٹ بھی بہت برا ہے، تین گھروں میں تقسیم ہونے والے ووٹ کس کو فاتح بنائیں گے یہ دیکھنے کے لئے سب کو 8 فروری کی شام کا انتظار ہے۔
53 لاکھ ووٹروں میں سے دو تہائی مرد
صوبہ میں کل رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد53 لاکھ 71 ہزار 947 ہے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 30 لاکھ 16 ہزار 164 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 23 لاکھ 54 ہزار 783 ہے۔ یہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، پشین اور خضدار کے علاوہ قومی اسمبلی کی ایک نشست کئی اضلاع پر مشتمل ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے251- شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ سے 17 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے252- موسیٰ خیل، بارکھان، لورالائی، دکی کے اضلاع پر مشتمل حلقہ ہے۔ یہاں سے دو روایتی سیاستدان سردار یعقوب خان ناصر اور میر باز محمد کھیتران سمیت 35 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے253- ہرنائی، سبی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی پر مشتمل ہے جہاں سے نواب زادہ شازین بگٹی اور دوستین ڈومکی سمیت 30 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے254- جھل مگسی، کچھی، نصیرآباد پر مشتمل ہے جہاں سے خالد مگسی، یارمحمد رند اور ہمایوں عزیز کرد سمیت 27 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے 255- صحبت پور، جعفر آباد، اوستا محمد، نصیر آباد پرمشتمل حلقہ ہے جہاں سے میر چنگیز خان جمالی، میرخان محمد جمالی سمیت 46 امیدوار میدان میں ہیں۔
این اے256- خضدار سے اختر جان مینگل سمیت 15 امیدوار میدان میں ہیں۔
این 257- حب، لسبیلہ، آواران میں جام کمال اور اسلم بھوتانی سمیت 18 جبکہ این اے258- پنجگور، کیچ سے 18 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے259- کیچ، گوادر سے ڈاکٹر عبدالمالک اور کہدہ بابر سمیت 20 امیدوار انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
این اے26- چاغی، نوشکی، خاران، واشک سے 25، این اے261- سے 27 امیدوار میدان میں ہیں۔
اسی طرح این اے 262- کوئٹہ 1 سے 38 امیدوار، این اے 263- کوئٹہ 2 سے محمود خان اچکزئی اور لشکری رئیسانی سمیت 46 امیدوار، این اے264- کوئٹہ3 سے اخترمینگل، ہمایوں عزیز کرد، نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی سمیت 35 امیدوار مدمقابل ہیں۔
این اے265- پشین سے مولانا فضل الرحمان سمیت 23 جبکہ این اے266- قلعہ عبداللہ و چمن سے محمود خان اچکزئی سمیت 20 امیدوار میدان میں ہیں۔