(درنایاب) ایل ڈی اے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو چار نئے میگا پراجیکٹس پر مطمئن نہ کرسکا، پی اینڈ ڈی ماہرین کا منصوبوں پر تحفظات کا اظہار، متعدد سوالات کھڑے کردیئے، ایل ڈی اے حکام کو باقاعدہ سٹڈی کر کے جوابات دوبارہ پری پی ڈبلیو ڈی اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذرائع کے مطابق چار فروری کو منصوبوں پر پری ڈی ڈبلیو پی رکھی گئی تھی، چیف انجنیئرایل ڈی اے عبدالرزاق نے منصوبوں پر جامع بریفنگ دی، پی اینڈ ڈی نے منصوبوں کے باعث متاثر ہونے والے کاروباری افراد کے متبادل پلان پر سوالات کھڑے کردیئے، منصوبوں کی افادیت اورمتبادل پلان ہونے پر بھی متعدد سوالات اُٹھائے گئے، منصوبوں سے مستفید ہونیوالے شہریوں کا ٹریفک کاؤنٹ کا مکمل سٹڈی ریکارڈ بھی مانگا گیا۔
پی اینڈ ڈی نے تیرہ ارب کی مجموعی لاگت کو نیچے لانے کی ہدایت بھی کی، پی اینڈ ڈی حکام نے سوالات کے جوابات دینے کیلئے دوبارہ پری پی ڈی ڈبلیو ڈی اجلاس میں ڈیٹا پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیف انجنیئرعبدالرزاق چوہان کے مطابق آئندہ پری پی ڈی ڈبلیو پی میں بورڈ کو مطمئن کرلیں گے۔ چیف انجنیئر کا کہنا ہے کہ اراضی ایکوائر کرنے کے باعث متاثر ہونیوالے کاروباری افراد کو مالیت کیساتھ تمام الاؤنسز بھی دیں گے، حکومت پنجاب تیرہ ارب مالیت سے چار میگا پراجیکٹس جن میں شاہکام فلائی اوور، کریم بلاک انڈر پاس اور فلائی اوور، گلاب دیوی انڈر پاس، شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور شامل ہیں تعمیر کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔