(علی رامے) تحریک انصاف کی حکومت کا لاہور میں موبائل سکول بنانے کا منصوبہ ٹھپ ہوگیا، لاہور ایجوکیشن اتھارٹی سے منصوبے کیلئے مختص 10 کروڑ روپے کے فنڈ دیگر اضلاع کو منتقل کر دیئے گئے ۔
ایک طرف لاہور میں بچوں کے سکول چھوڑنے کی شرح بڑھی ہے تو دوسری جانب شہر کے سکولوں کی حالت زار بہتر کرنے کے منصوبے بھی بند کیے جارہے ہیں، حکومت نے لاہور شہر میں موبائل سکول بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کا باقاعدہ اعلان صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس نے کیا تھا۔ اس منصوبے کیلئے دس کروڑ روپے کا بجٹ بھی لاہور ایجوکیشن اتھارٹی کو دیا گیا تھا لیکن منصوبے پر پیشرفت اور حکومت کی عدم دلچسپی پر موبائل سکول کیلئے مختص فنڈز دیگراضلاع کو منتقل کر دیئے گئے۔
ذرائع نے بتایاکہ فنڈز دیگر اضلاع کے سرکاری سکولوں میں خرچ کیے جائیں گے، لاہور کے سکولوں کا یہ فنڈ گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی کو منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو سال سے مذکورہ فنڈ لاہور ایجوکیشن اتھارٹی کے پاس موجود تھا، منصوبے پر پیشرفت نہ ہونےسے فنڈ واپس لے لیا گیا ۔
علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب بھر کے 110 ہائی سکولوں کو ماڈل بنانے کا منصوبہ بھی ٹھپ ہوگیا، متعدد ڈیڈ لائن کے باوجود منصوبے کی تکمیل تاحال نہ ہوسکی۔