(عرفان ملک) سیف سٹی اتھارٹی کو آئینہ دکھایا تو برا مان گئے،10 ہزار اشتہاریوں میں سے ایک کو بھی فیشل ریککنائزیشن سسٹم سے نہ پکڑنے کی خبر چلی تو سیف سٹیز اتھارٹی نے حقائق سے منہ چھپاتے ہوئے سوشل میڈیا پر جھوٹا پرو پیگنڈا شروع کر دیا اور بنا کسی تردید کے بس ویب سائٹ پر خبر کو فیک قرار دے دیا۔
سٹی 42 نے سیف سٹی کے فیشل ریککنائزیشن سسٹم کے فلاپ ہونے کی خبر دی جس کے مطابق لاہور پولیس نے 10 ہزار اشتہاریوں کا ڈیٹا سیف سٹی کو مہیا کیا تاکہ سیف سٹی چہرے کی شناخت کے سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے ملزمان کی نشاہدی کرے لیکن سیف سٹی ایک بھی ملزم کو چہرے کی شناخت کے سسٹم کے تحت نہ پکڑ سکی۔
سیف سٹی نے نہ تو کوئی تردیدی بیان جاری کیا اور نہ ہی کوئی آفیشل ویڈیو یا آڈیو بیان جاری کیا کہ سیف سٹی کا سسٹم ٹھیک ہے لیکن اپنی آفیشل ویب سائٹ پر سٹی 42 کی خبر کو فیک قرار دے دیا گیا۔
سیف سٹی ایک جانب خبر کو بے بنیاد قرار دے رہی ہے جبکہ دوسری جانب اگر سیف سٹی اتھارٹی سچی ہے تو بتائے کہ اب تک کتنے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔