(ناصر علی) دِلوں کاعلاج کرنے والے ہسپتال میں دل کے مریض رُل گئے، پی آئی سی میں بیمارزیادہ ہیں اور بیڈکم پڑ گئے، ضعیف العمرشہری وہیل چیئرزپرگھنٹوں انتظارپرمجبور ہو گئے، ان کا کہنا ہے کہ بڑے منصوبے کس کام کے جب علاج کیلئے ہی گھنٹوں ذلیل و خوارہونا پڑے۔
تفصیلات کے مطابق جیل روڈپردل کے مریضوں کی بڑی علاج گاہ واقع ہے جہاں زندہ دلان لاہور جب دل کے عارضہ میں مبتلاہوں تواسی ہسپتال میں آتے ہیں، صرف شہرہی نہیں بلکہ ملک کے دور درازعلاقوں میں مریضوں کی امیداسی ہسپتال سے وابستہ ہوتی ہے، لوگ اپنے دردکی دوالینے اسی جگہ آتے ہیں۔
ایک طرف حکومت لاہورکوپیرس بنانے کے دعوے سچ ثابت کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کازورلگارہی ہے تودوسری طرف پی آئی سی میں مریض علاج کے منتظر ہیں، زیرنظرفوٹیج میں دیکھاجاسکتاہے کہ ہسپتال کے اندرمریضوں کی کتنی بھیڑہے اورتعدادکے حساب سے بیڈدستیاب نہیں، مجبور اوربے بس مریض وہیل چیئرزپرہی چیک اپ کے منتظر ہیں، یہ انتظارکتناطویل ہوتاہے یہ توانتظارکی سولی پرلٹکنے والے لوگ ہی بتاسکتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ پی آئی سی سے علاج کراناان کی مجبوری ہے مگریہاں علاج معالجہ کی سہولت ادھوری ہے۔
مریضوں اوران کے اہل خانہ نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ دیگرمنصوبے اپنی جگہ مگرکچھ بجٹ ہسپتالوں کی حالت زار بہترکرنے پربھی لگادیں تاکہ عوام کابھلاہوسکے۔