ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہےکہ اسلام آباد اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ہر پشتون دہشت گرد نہیں اور نہ ہی ہر پشتون نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی رونا رو رہی تھی مجھے ڈی چوک میں اکیلا چھوڑا گیا ، بشریٰ بی بی کا بیان سن کر دکھ ہوا ، انہیں سب اکیلا چھوڑ کر گئے تھے ، بشریٰ بی بی کی کچھ باتیں درست اور کچھ غلط ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ علی امین نے کہا ہم ڈی چوک سے ہٹیں گے نہیں مگر پھر وہ بھاگ گیا تھا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ہر پشتون دہشت گرد نہیں اور نہ ہی ہر پشتون نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے ، اچھے اور برے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر ڈپٹی وزیراعظم سے بات کی تھی ۔ صوبائی حکومت صوبے کے شہیدوں کو ایک ایک کروڑ دے رہے ہیں تو کیا باقی صوبے کے شہیدوں کو بھی پیسے دیں گے ، کیا ٹیکس فیئر کے پیسے انہی کے لوگوں کیلئے ہیں، صوبے کے دیگر علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر لوگ شہید ہورہے ان کو بھی ایک ایک کروڑ دیئے جائیں ، کیا یہ پیسے صرف ان کے اپنے لوگوں کیلئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کسی بھی سیاسی برادری کیساتھ نہیں چلتی، 26 ویں ائینی ترمیم میں مولانا صاحب اور پی ٹی آئی نے ڈرافٹ دی پھر پی ٹی آئی بھاگ گئے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کرم میں ابھی تک دوائیوں کے علاوہ کچھ نہیں دیا ، کرم میں ہم نے 2 ہزار فیملیز کو خوراک ، کمبل خیمے وغیرہ دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی امن کیلئے ہم نے دو کمیٹیاں تشکیل دی ہے ایک کمیٹی وزیر اعظم سے ملاقات کرے گی جبکہ دوسری صوبے کی وسائل پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں ایک موبائل چوری ہوتا ہے تو گنڈاپور کہتے ہیں مراد علی شاہ کہاں ہیں ، یہاں لوگ مر رہے ہیں کوئی نہیں کہتا کہ وزیر اعلیٰ کہاں ہیں۔