ویب ڈیسک: عظیم روحانی رہنما، صوفی بزرگ اور مذہبی سکالر شیخ ہشام کبانی رضائے الہٰی سے انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا نے ایک عظیم روحانی رہنما اور صوفی بزرگ شیخ ہشام کبانی کو کھو دیا ہے، جو اپنی زندگی کا بیشتر حصہ محبت، امن اور روحانیت کی تعلیمات کے پھیلاؤ میں گزار چکے تھے۔ شیخ ہشام کبانی کا انتقال ایک بہت بڑا سانحہ ہے، جو نہ صرف ان کے پیروکاروں بلکہ پوری دنیا کے روحانی احوال کے لیے ایک بڑا خسارہ ہے۔
شیخ ہشام کبانی لبنان کے رہائشی تھے اور وہ عالمی سطح پر مشہور تھے کیونکہ وہ نقشبندی سلسلے کے ایک عظیم رہنما تھے۔ ان کی تعلیمات نے دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا، خاص طور پر مغربی ممالک میں جہاں صوفی ازم کی تعلیمات زیادہ مشہور نہیں تھیں۔ انہوں نے ساری زندگی اپنی تعلیمات کے ذریعے انسانوں کو روحانیت، محبت، برداشت، اور آپس میں امن کی تعلیم دی۔
شیخ ہشام کبانی نے اپنی زندگی میں "نقشبندی حقانی" سلسلے کی قیادت کی اور اس سلسلے کے پیروکاروں کو خود سازی، دل کی صفائی، اور مثبت صفات کی ترقی کی اہمیت بتائی۔ ان کی تعلیمات میں دل کی پاکیزگی، عاجزی، صبر اور محبت جیسے اوصاف کی اہمیت کو بار بار اجاگر کیا گیا۔
شیخ السلام ڈاکٹر طاہر القادری نے صوبی بزرگ شیخ ہشام کبانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک معزز عالم اور رہنما تھے جنہوں نے تقویٰ اور راستبازی کی عملی تصویر پیش کی، دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات جنت میں بلند کرے اور ان کی قبر کو جنت کے باغات میں سے ایک باغ بنائے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کی مرضی سے شیخ ہشام کبانی نے اپنی زندگی دین اور دوسروں کی خدمت میں گزار دی، اپنے معزز شیخ، شیخ ناظم عدیل الحقانی کی رہنمائی اور طریقے پر چلتے ہوئے، میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی دین کی خدمت کو قبول کرے اور ان کے درجات کو مزید بلند کرے، میں ان کے اہل خانہ، عزیزوں اور پیروکاروں سے دل کی گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ان پر اپنی بے شمار رحمتیں نازل کرے اور انہیں اس وقت میں صبر دے۔