ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے متحدہ عرب امارات میں ورک ویزہ پر پروٹیکٹر لگوانے کے لیے پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ورکرز کے حوالے سے پائے جانے والے شکوک و شبہات دور کرنے اور انہیں ملازمت کے دوران کسی بھی مشکل سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مینیجر آفتاب گیلانی کی جانب سے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز پاکستانیز کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے۔ مراسلہ ملنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشن بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز پاکستانیز نے پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کو احکامات جاری کر دیے ہیں۔
یہ احکامات پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ سیالکوٹ، ڈی جی خان، مالاکنڈ، ملتان سمیت اسلام آباد، راولا کوٹ اور باغ کے سب آفسز کو جاری کیے گیے ہیں۔
ان احکامات میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات امیگرینٹس و ایمپلائمنٹ ویزہ پر جانے والوں کو پروٹیکٹر جاری کرنے سے قبل اُن سے پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ مانگا جائے۔
پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کیا ہے؟
پولیس کیریکٹر سرٹیفکیٹ ایک خاص سرٹیفکیٹ ہوتا ہے جو پولیس کسی خاص شخص کے کردار کے حوالے سے جاری کرتی ہے جیسا کے اس کے نام سے ہی ظاہر ہے۔
کسی خاص ملازمت کے لیے یا بیرون ملک جانے کے لیے متعلقہ محکمہ اس شخص سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ پولیس سے کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوا کر لائے۔
کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کا مقصد اس خاص شخص کے کردار سے متعلق یہ جاننا ہوتا ہے کہ کہیں اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ تو نہیں۔
بالفرض اگر کسی کا مجرمانہ ریکارڈ نکل آتا ہے تو اس شخص کے لیے کوئی ملازمت حاصل کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کا طریقہ کار؟
پنجاب میں پولیس خدمت مرکز کام کر رہے ہیں۔ کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانے کے لیے متعلقہ شخص اپنے ضلعے میں موجود پولیس خدمت مرکز جائے گا۔ درخواست برائے حصول کریکٹر سرٹیفکیٹ کے ساتھ شناختی کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی، اگر بیرون ملک ضرورت ہے تو پاسپورٹ کی تصدیق شدہ کاپی، پاسپورٹ سائز تصاویر اور 50 روپے والا ایک بیان حلفی جس میں کوائف کے درست ہونے کا حلفیہ بیان ہوگا جمع کروانا ہوگا۔
یہ تمام دستاویزات جمع کروانے کے بعد خدمت مرکز کا عملہ تین دن کا وقت دے دے گا اور تین روز کے بعد متعلقہ تھانوں سے معلومات حاصل کرنے کے بعد کریمنل ریکارڈ ہے یا نہیں؟ فائنل کریکٹر سرٹیفکیٹ بنا کر آپ کو دے دیا جائے گا اور جن اضلاع میں پولیس خدمت مرکز نہیں وہاں آپ اپنے بیان کردہ ڈاکومنٹس ڈی پی او آفس میں جمع کروائیں گے۔
یاد رہے کہ جس شخص کا کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانا ہے وہ اگر بیرون ملک ہے تو اس شخص کے والد، والدہ، بہن یا بھائی بھی اس کی طرف سے درخواست دے سکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے ان کے پاس متعلقہ شخص کا اتھارٹی لیٹر ہونا لازمی ہے اور اتھارٹی لیٹر وہ شخص جاری کرے گا جو بیرون ملک موجود ہے۔
وہ یہ اتھارٹی لیٹر سفارت خانے کے ذریعے پاکستان بھیجے گا اور اس اتھارٹی لیٹر کی متعلقہ سفارت خانے سے تصدیق بھی ہونی چاہیے۔ یوں بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی اپنا پولیس کیریکٹر سرٹیفکیٹ بنوا سکتے ہیں۔
ای پروٹیکٹر حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟
پروٹیکٹر لگوانے کے لیے آپ بذات خود پروٹیکٹوریٹ کے اپنے علاقائی دفاتر میں جا سکتے ہیں جبکہ اب یہ خدمت آن لائن بھی میسر ہے۔
ای پروٹیکٹر حاصل کرنے کے لیے بیورو آف امیگریشن کی ویب سائٹ پر جا کر آپ اس لنک https://beoe.gov.pk/direct-emigrant-registration کے ذریعے رجسڑ ہو سکتے ہیں۔
اس فارم میں اپنے بارے میں ضروری معلومات کے ساتھ ساتھ آجر، تنخواہ اور ملازمت کے معاہدے کی تفصیلات درج کرنا ہوتی ہیں۔
اس کے بعد ویزا، پاسپورٹ، شناختی کارڈ، ملازمت کا معاہدہ، تمام فیسوں کی رسیدیں، کریکٹر سرٹیفکیٹ اور میڈیکل سرٹیفکیٹ کو ’پی ڈی ایف‘ فارمیٹ میں اَپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
رجسٹریشن کے وقت آپ اپنے علاقائی پروٹیکٹوریٹ دفتر کا انتخاب کرتے ہیں جہاں آپ کی جانب سے بھجوائی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور طے شدہ وقت کے اندر اندر ای میل پر ای پروٹیکٹر بھیج دیا جاتا ہے۔
اس کی تصدیق اس پر شائع بار کوڈ سے کی جا سکتی ہے۔ ایئرپورٹس پر یہ ای پروٹیکٹر اب سے قابل قبول ہو گا۔ اب باقی دستاویزات کے ساتھ ساتھ آپ کو پولیس کا کیریکٹر سرٹیفکیٹ بھی اپ لوڈ کرنا ہوگا۔