ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت کیلئے نئی مشکل کھڑی، پی ٹی آئی نے بڑا اعلان کردیا

حکومت کیلئے نئی مشکل کھڑی، پی ٹی آئی نے بڑا اعلان کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فصیح اللہ) پاکستان تحریک انصاف نے 7 دسمبر سے الیکشن کراؤ ملک بچاؤ تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کو حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہروں،ریلیاں نکالنے کی ہدایت کردی۔

ابتدائی حکمت عملی کے تحت 11 روز میں 11 احتجاجی ریلیاں لاہور سے نکالی جائیں گی،احتجاجی تحریک کو موثر بنانے کے لیے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سینئر لیڈر شپ کا اجلاس آج زمان پارک طلب کر لیا،اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال احتجاجی حکمت عملی اور اسمبلیوں کی تحلیل سمیت دیگر امور پر مشاورت ہوگی۔

صوبائی دارالحکومت میں7 دسمبر کوحماد اظہر کے حلقہ این اے 126 سےریلیوں کا آغاز ہوگا۔8 دسمبر سے این اے 135 میں کرامت کھوکھر، 9 دسمبر سےاین اے 130میں شفقت محمود کے حلقے میں احتجاج کیا جائے گا۔10 دسمبر سے پی پی 151میں میاں اسلم اقبال، 11 دسمبرسے پی پی 158 میں میاں اکرم عثمان احتجاج ریلیوں کی قیادت کریں گے۔12 دسمبر سے پی پی 161 میں ندیم بھارا، 13 دسمبرسےپی پی 167 میں شبیر گجر عوامی احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔

14 دسمبر سےپی پی 159میں مراد راس،15 دسمبر سے پی پی 170 میں ظہیر عباس کھوکھر کے حلقوں میں احتجاج ہوگا ۔16 دسمبر سے پی پی 173 میں سرفراز کھوکھر، 17 دسمبر سے پی پی 160 میں میاں محمود الرشید کے حلقوں سے احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔ریلیوں کے ذریعے فوری الیکشن کا اعلان کر کے معیشت دیوالیہ ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق 19 یا 20 دسمبر کو لبرٹی چوک میں وفاقی حکومت کیخلاف تاریخی ریلی کی صورت میں احتجاج ہوگا،  احتجاجی ریلیوں میں مہنگائی، معیشت اور انسانی حقوق کے ایشوز کو اٹھایا جائے گا۔

مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے نجی ٹی وی سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ 20 دسمبر تک کچھ نہ ہوا تو 21 دسمبر کو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، اب حکومتی مدت میں توسیع کا نیا شوشہ چھوڑا جارہا ہے، نوازاور زرداری چاہتے ملک نگران حکومت کے حوالے کرکے جائیں، یہ چاہتے نگران حکومت غیرمعینہ مدت تک چلے، غیرمعینہ مدت والی نگران حکومت کو کوئی قبول نہیں کرے گا، ٹیکنوکریٹ کی حکومت پرانی سوچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے ہماری کوئی مدد نہیں کی، اگر اسٹیبلشمنٹ راستہ نہ روکتی تو 25 نشستیں زیادہ ملتیں، یہ نشستیں 5 ہزار کم ووٹوں سے الیکشن ہارے، دو تین سیٹیں ایک دو ہزار ووٹوں سے ہارے۔