ویب ڈیسک : کورونا کی نئی قسم اومی کرون بھارت میں تیزی سے پھیلنے لگی، متاثرہ افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے شہر جے پور میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد نئے ویریئنٹ سے متاثر، نئی دہلی میں ایک کیس، شہری طنزانیہ سے واپس آیا تھا۔ مہا راشٹرمیں اومی کرون کے 8 کیسز، گجرات میں ایک کیس کی تصدیق، کرناٹکا میں سب سے پہلے دو کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔
دوسری جانب آکسفورڈ کی آسٹرازینیکا ویکسین بنانے والی ٹیم کی ممبر کا کہنا ہے کہ مستقبل کی وبائی بیماریاں موجودہ کوویڈ بحران سے زیادہ مہلک ثابت ہو سکتی ہیں۔ پروفیسر ڈیم سارہ گلبرٹ نے کہا کہ وبائی امراض کی تیاری کے لیے مزید فنڈنگ کی ضرورت ہے تاکہ کی گئی پیش رفت کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ یہ آخری بار نہیں ہے کہ کسی وائرس نے ہماری زندگیوں اور ہماری روزی روٹی کو خطرے میں ڈالا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے تھا کہ سچ تو یہ ہے کہ اگلی وبا اس سے بھی بدتر ہو سکتی ہے ۔ زیادہ متعدی یا زیادہ مہلک، یا دونوں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ موجودہ ویکسین کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف کم موثر ثابت ہوسکتی ہیں۔
ڈیم سارہ نے مزید کہا کہ لوگوں کو اس وقت تک محتاط رہنا چاہیے جب تک اس قسم کے بارے میں مزید معلوم نہ ہو جائے۔اومیکرون کے سپائیک پروٹین میں ایسے تغیرات ہیں جو وائرس کی منتقلی کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔تاہم، ویکیسن کے بعدبھی انفیکشن ہونے کامطلب یہ نہیں ہوگا کہ شدید بیماری اور موت کے خلاف تحفظ میں کمی واقع ہو گی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے مزید10افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ مجموعی اموات کی تعداد28ہزار777 ہو گئی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید336کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 87 ہزار161ہوگئی۔
این سی او سی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں 42ہزار944کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 0.78فیصد رہی۔
پنجاب میں ابتک 13 ہزار41افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار626، خیبرپختونخوا 5 ہزار862، اسلام آباد 960، گلگت بلتستان 186، بلوچستان میں 360 اور آزاد کشمیر میں 742 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ 76ہزار830، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 80 ہزار383، پنجاب میں 4 لاکھ 43 ہزار519،اسلام آباد میں ایک لاکھ 7 ہزار930، بلوچستان میں 33 ہزار507، آزاد کشمیر میں 34 ہزار579 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار413 ہو گئی ہے۔