علی رامے :مالی سال 21 -22 اور 23 پر آڈٹ رپورٹ میں مالی بےضابطگیوں کاانکشافات، پی ڈی ایم اےمیں9ارب روپےکی مالی بےضابطگیاں پکڑی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم اےپنجاب میں خریداری کی مد میں 1 ارب کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں،ہیومین ریسورسزسےمتعلقہ1ارب20کروڑروپےکی بےضابطگیاں سامنےآئیں،ریسکیوریلیف میں غیرقانونی خریداریوں کی مدمیں38کروڑ کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔
نان پری کوالیفائیڈکمپنیوں سے30کروڑروپےکی خریداریاں کی گئیں ،سیلاب متاثرہ افراد کیلئےفوڈہیمپرمیں4کروڑ90لاکھ روپےکی بےضابطگیاں پائی گئیں،مہنگے ریٹس پر فوڈہیمپرخرید کر خزانے کو 2 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا،غیر قانونی طور پرکنسلٹنٹ کی ہائرنگ اور کرائے پر گاڑیاں لی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق بغیرتصدیق کے43کروڑروپےکی ریلیف آئٹمزلوگوں میں تقسیم کی گئیں،غیرتصدیق شدہ9کروڑروپےگاڑیوں کےکرایہ پرخر چ کئےگئے،پٹرول کی مد میں بھی غیر قانونی طور فنڈ کا استعمال کیا گیا۔