ویب ڈیسک : بھارت میں اقلیتوں کیلئے حالات بدستور کشیدہ ہیں، ریاست ہریانہ کے علاقے نوح میں مسلم کش فسادات کے بعد میونسپل اداروں نے نریدر مودی کی بدنام زمانہ بلڈوزر پالیسی پر عمل درآمد کر کے مسلمانوں کی جائیدادوں پر بلڈوزر چلانا شروع کر دیئے ہیں۔
مسلمانوں کی املاک کو بلڈوز کرنے کے لئے اتر پردیش اور دیگر علاقوں کی طرح ہرایانہ کے شہر نوح میں بھی نام نہاد تجاوزات کے جھوٹے جواز گھڑے جا رہے ہیں۔ ہریانہ کے ضلع میواتْ میں نوح میونسپلٹی نے مسلمانوں کی جائیدادیں چن چن کر مسمار کرنے کی مہم چلا رکھی ہے جس کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک 50 سے 60 تعمیرات مسمار کی جا چکی ہیں۔
مونسپل ادارے کی مسماری مہم کے دوران ایک ہوٹل کو صرف اس لیے بلڈوز کردیا گیا کیوں کہ پولیس کا دعویٰ تھا کہ اس ہوٹل سے ہندو انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کے مذہبی جلوس پر پتھر برسائے گئے تھے۔
Bulldozer demolitions continue in #Nuh . Chemist stores labs and others shops outside Nalhar medical college razed. The stores had been operating since many years. #MewatiAntiHinduRiots #HaryanaBurning #Nuhclashes #NuhViolence #Bulldozercop Narender Birjania leads operations. pic.twitter.com/5o2dHLyCpw
— Sumedha Sharma (@sumedhasharma86) August 5, 2023
About 100 Muslim homes were bulldozed on Saturday in Nuh, Haryana. The Muslim family that owned this Sahara family restaurant also had it demolished by the ruling BJP government. pic.twitter.com/Sds1oqioJx
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 6, 2023
ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کے اس دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی جھوٹی رپورٹ کی آڑ میں ہوٹل کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
सरकारी बुलडोजर आया और अनेको दुकान को बुल्डोज कर के चला गया!
— Sadaf Afreen صدف (@s_afreen7) August 5, 2023
न तो गुनाहगार यह बच्चा है, न इसके पिता!
भीड़ आई, उत्पात मचाई, चली गई!
लेकिन सरकार ने भीड़ को छोड़ पीड़ितो को ही प्रताड़ित करना शुरू कर दिया!
टूटी हुई दुकान से बच्चा अपना सामान बटोर रहा है!pic.twitter.com/Vf2KcuGz4i
میونسپل ادارے نے جن تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کیا ہے ان میں گھر، میڈیکل اسٹورز اور دکانیں شامل ہیں اور تقریباً تمام ہی املاک مسلمانوں کی ہیں۔
مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ میونسپل ادارے اور پولیس انتہا پسند ہندو جماعت کے کہنے پر یہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔
#Mewatviolence Cops enjoyed the looted cold drinks in #Nuh as the district administration demolished the kiosks of poor Muslims on the Nuh-Alwar highway. Complete forced shutdown of the economy here for 5 days now. (Aug 5, 2023)#NuhViolence pic.twitter.com/0NIbT1QV7Q
— Prabhjit Singh (@Prabhtalks) August 5, 2023
پیر کے روز سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں مسجد کے ایک پیش امام اور گارڈز شامل ہیں جب کہ تین مساجد کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔
A Muslim woman in Haryana's Nuh is sobbing uncontrollably after the authorities bulldozed her home. pic.twitter.com/OB6CSpnQjC
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 5, 2023
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی پولیس مسلمانوں کیخلاف غیر قانونی اقدامات سر انجام دے رہی ہے،اور گزشتہ روز مسلمانوں کو جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق کشیدہ حالات کے نتیجے میں مسلمانوں کے حالات خراب ہے جبکہ لوگ خوف کے باعث گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
The authorities bulldozed this old Muslim woman's recently constructed home in Mewat, Haryana. ???? pic.twitter.com/tuerPWxU7Z
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 5, 2023
Distressed Muslim women are in tears as their home was bulldozed by the #Haryana government, leaving them feeling helpless and hopeless.#Islamophobia_in_india pic.twitter.com/elqjOYOSMC
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 5, 2023