یونیورسٹی طالبہ کی نامناسب ویڈیو؛ لڑکی نے 5 ماہ بعد اصل کہانی سنادی

6 Aug, 2021 | 03:29 PM

M .SAJID .KHAN

(ویب ڈیسک) تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد دھیرے دھیرے زوال پذیر ہورہا ہے،غیرنصابی سرگرمیوں میں ملوث طلبا وطالبات اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں،پڑھائی کی بجائے جامعات  میں سرعام ایک دوسرے سے اظہار محبت کررہے ہیں، مارچ میں ہونے والی یونیورسٹی کی نامناسب ویڈیو میں لڑکے سے اظہار محبت کرنے والی لڑکی نے اصل کہانی سنادی۔

تفصیلات کے مطابق  تعلیمی اداروں میں جانے کا مقصد یہ ہے کہ طلبا وطالبات اپنےمستقبل  اور والدین کا نام روشن کریں مگر افسوس کے عصر حاضر میں طلبا وطالبات ایسی سرگرمیوں میں مشغل ہیں کہ جن بدنامی کا باعث بنے،آج کل نوجوانوں نےایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرنے کے لئے انوکھا طریقہ تلاش کرتے ہیں، رواں سال مارچ میں لاہور کی نجی یونیورسٹی میں ہونے والے واقعہ کے بارے لڑکی نے 5 ماہ بعد اصل کہانی سنادی۔

ایک حالیہ انٹرویو میں لڑکے کو پروپوز کرنے والی لڑکی حدیقہ جاوید نے ساری سچائی بتاتے ہوئے کہا کہ میری غلطی صرف یہ تھی کہ میں نے محبت کا اظہار یوں کھلے عام کیا ، اب میں پچھتاتی ہوں کہ اس وقت میں نے شہریار کو پرپوز ہی کیوں کیا،لڑکی کا کہناتھا کہ  اس وقت ہم ایک اچھے دوست تھے اور میرے دل میں جو کچھ تھا وہ میں نے سب کے سامنے اظہار کیا اور آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں۔

اس دن ہمارے ایک کلاس فیلو کی سالگرہ منائی گئی تھی اور میرا پلان تھا کہ میں شہریار کو ایسے پروپوز کروں گی لیکن اس کو یہ سب کچھ بالکل معلوم نہ تھا ، یہ ایک سرپرائز تھا ،جب میں گھٹنوں کے بل بیٹھی تھی تو اس وقت قریب میں صرف ہمارے کلاس فیلوز ہی تھے، لیکن جب میں اٹھنے لگی تو اتنا رش ہوگیا تھا، مجھے اس وقت اتنا اندازہ نہیں ہوا لیکن اسی شام ہمارے یونیورسٹی گروپ میں ہماری ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔

حدیقہ کا کہناتھا کہ ہم نے سوچا تھا کہ ماسک پہنے رکھیں گے وہ نہیں اتاریں گے، لیکن گرم جوشی میں نہ میں نے ماسک پہنا اور نہ شہریار نے، اسی رات ہمیں جامعہ سے فون آیا اور اگلے دن صبح 9 بجے والدین کے ساتھ بلایا، شہریار تو اپنے گھر والوں سے ملنے شہر سے باہر چلا گیا، اس وقت مجھے میرے قریبی کزنز کی کالز بھی آئیں، محلے والے بھی بولنے آئے ، وہ وقت ایسا تھا کہ میں کیسے خود کو سنبھالتی اور اپنے والدین کو بھی کیسے بتاتی، ہم نہیں گئے، اس کے بعد ہمیں نکالا گیا اور واپس داخلہ دے دیا گیا۔

اس کے بعد کچھ ہی وقت تک میری اور شہریار کی بات رہی اور جو تصاویر اور خبر وائرل ہوئی تھی کہ ہم دونوں سے شادی کرلی تو وہ سب کچھ جھوٹ تھا، ہمارے والدین جب آپس میں ملے تو شہریار کے گھر والوں نے کچھ ایسی باتیں کہیں جو میری سوچ سے بھی باہر ہیں، ان کے مطابق شہریار ابھی چھوٹا ہے اس کی ابھی شادی کی عمر نہیں ہے اور پھر یہ کہا کہ شہریار کی تو ہم نے بچپن میں ہی منگنی کردی تھی۔

حدیقہ کا کہناتھا کہ شہریار نے بھی کوئی ایسا جواب نہ دیا، البتہ میرے والد نے مجھے سمجھایا کہ اس گھر میں تم خوش نہیں رہ سکتیں، ان کی سوچ ہم سے بالکل مختلف ہے، پھر بھی اگر آپ کی مرضی ہے تو شادی کرلو، ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

حدیقہ نے بارہا کہا کہ میرے گھر والوں کی طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن شہریار کے گھر والوں کو بہت مسائل ہیں،حدیقہ نے بتایاکہ ہماری اب کوئی بات چیت نہیں ہے، شہریار جس لڑکی کے ساتھ ٹک ٹاک اور سنیک ویڈیوز بناتا ہے وہ میں نہیں، ہماری ایک دوست ہے۔

مزیدخبریں