گورنر پنجاب نے سرکاری یونیورسٹی کے زیر التواءمعاملات کا نوٹس لے لیا

6 Aug, 2020 | 03:08 PM

Azhar Thiraj

قذافی بٹ :گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے سرکاری یونیورسٹی کے زیر التواءمعاملات کانوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرہائر ایجوکیشن یاسرہمایوں کی سر براہی میں7رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔کمیٹی کو15 ستمبر تک بھرتیوں سمیت زیر التواءتمام معاملات نمٹانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

کمیٹی میں پر نسپل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب ڈاکٹر راشد منصور بھی شامل ہوں گے۔کمیٹی میں محکمہ قانون،محکمہ ہائر ایجوکیشن کے افسران اوروی سی پنجاب یونیورسٹی سمیت دیگربھی کمیٹی کا حصہ ہونگے۔

  گزشتہ روز گورنر ہائوس میں ہونیوالے اجلاس میں صوبائی وزیر یاسر ہمایوں سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیز کے معاملات میں التواءکو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔تمام یونیورسٹیز میں رجسٹرار سمیت تمام پوسٹوں پر بھرتیوں کوبھی یقینی بنایا جائے۔گور نر پنجاب کا کہنا تھا کہ شفافیت اور میرٹ پر کسی قسم کے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔جب بھی یونیورسٹیز کو مسائل کا سامنا ہوتا ہے اس سے طلباءکا تعلیمی نقصان ہوتا ہے۔

  واضح رہے کہ گورنرپنجاب چودھری سرور نے سرکاری یونیورسٹی کو چند ماہ سے درپیش مسائل پر اب خصوصی توجہ دیتے ہوئے معاملات کا حل کا بیڑا خوداٹھایا ہے۔یونیورسٹی  کو لاک ڈائون کی وجہ سے فیسیں اکٹھی نہ ہونے ،ملازمین کو بروقت تنخواہیں فراہم کرنے میں دشواری کے علاوہ نئی بھرتیوں کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا تھا۔

مزیدخبریں