ملک اشرف: نااعتمادیوں، باہمی جھگڑوں اور شکستہ رشتوں نے گھر، گھروندے بناڈلے، انا کی اس جنگ میں کون جیتا اور کون ہارہ کا سوال اس وقت اہمیت کھودیتا ہے جب معصوم بچے ماں یاباپ میں سے کسی ایک کے پیارسے تشنہ رہ جاتے ہیں، ایسی ہی دل گرفتہ صورتحال لاہور ہائیکورٹ میں پیش آئی۔
جسٹس فاروق حیدر کی کورٹ میں اس وقت کہرام مچ گیا جب بچوں کی حوالگی کے کیس میں عدالت نے دو معصوموں کو باپ سے لیکر ماں کے حوالے کیا، سات سالہ فیضان اور 8 سالہ نفیسہ نےوالدہ کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے رو رو کر آسمان سر پر اٹھالیا، دل دکھا دینے والی صورتحال پرجسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کی پرورش کے لئے ماں اور باپ دونوں کا پیار انتہائی ضروری ہے۔
گھریلو ناچاقیاں اور جھگڑے کمسن بچوں کا مستقبل تباہ کردیتے ہیں، عدالت میں دائر درخواست میں خاتون نے موقف اختیار کیا کہ خاوند نے ایک بار پھر لڑ جھگڑ کر گھرسے نکال دیا اور بچے چھین لئے، جبکہ شوہر نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے موقف پیش کیا کہ اہلیہ کو کسی نے گھر سے نہیں نکالا یہ خود بچوں کو چھوڑ کو میکے چلی گئی تھی۔