بھارتی فضائیہ کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے

6 Apr, 2025 | 11:34 AM

ویب ڈیسک: بھارتی فضائیہ گزشتہ ایک سال کے دوران مسلسل حادثات، تکنیکی خرابیوں اور تربیتی کمزوریوں کا شکار رہی ہے، جس نے نہ صرف اس کی پیشہ ورانہ ساکھ کو متاثر کیا بلکہ خطے کی طاقتور ایئر فورس بننے کا خواب بھی چکنا چور کر دیا ہے۔

 دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی فضائیہ میں پیشہ ورانہ تربیت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور جنگی تیاریوں میں سنگین خامیاں سامنے آ رہی ہیں۔
سال 2024 سے لے کر اب تک متعدد جنگی اور تربیتی طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں، جن میں ہاک ایم کے-132، لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ، اپاچی ہیلی کاپٹر، سخوئی، مگ 29، اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر، میراج 2000، جگوار اور اے این 32 جیسے اہم اثاثے شامل ہیں۔

صرف 2025 کے ابتدائی مہینوں میں ہی متعدد مہلک حادثات رونما ہو چکے ہیں، جن میں جام نگر کے قریب جگوار طیارے کے حادثے میں پائلٹ کی ہلاکت بھی شامل ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان تمام حادثات کا مشترکہ سبب "تکنیکی خرابی" ہے، جو بھارتی فضائیہ کی اندرونی کمزوریوں اور ناقص دیکھ بھال کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہر حادثے کے بعد رسمی طور پر انکوائری کا اعلان تو کیا جاتا ہے، مگر ان رپورٹس کو منظرِ عام پر نہیں لایا جاتا۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی سرکار نے کرپشن، ناقص پالیسیوں اور ذاتی تشہیر کے ذریعے بھارتی فضائیہ کو کمزور کر دیا ہے، اور جنگی تیاریوں کی اصل تصویر چھپانے کے لیے میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے ابھینندن جیسے ناکام پائلٹس کو ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔

بار بار پیش آنے والے ان حادثات نے بھارتی فضائیہ کی دفاعی صلاحیت پر گہرا سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

مزیدخبریں