وسیم احمد: ذکا اشرف نے آخر مان لیا کہ ان کا بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ غلط تھا۔ اس فیصلہ کی کچھ بھی توجیہات پیش کی جاتی رہیں کرکٹ کے سمجھنے والوں نے اس فیصلہ کو نہیں مانا تھا، آج ذکا اشرف خود بھی مان گئے کہ فیصلہ غلط تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چئیرمین ذکاء اشرف نے لاہور کے فلیٹیز ہوٹل میں میڈیا س کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےسوالات کے جواب میں کہا کہ میں تو بابر اعظم کو ٹیسٹ کرکٹ کا کپتان برقرار رکھنا چاہتا تھا لیکں بابر اعظم نے اپنی مرضی سے تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑی۔
ذکاء اشرف نے اپنے فیصلہ کی مدافعت اب بھی نہیں چھوڑی اور کہا کہ میں چاہتا تھا ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ٹیموں کے لئے کے لئے نیا کپتان ہو۔
ذکا اشرف نے ناتجربہ کار اور کم درجہ کی قائدانہ صلاحیت کے مالک شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنانے کے اپنے فیصلہ کو اب بھی صحیح گردانتے ہوئے کہا کہ شاہین آفریدی کو ہٹا کر جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ بابر اعظم اور قومی ٹیم کے میری دعائیں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ذکا اشرف نے کہا کہ کوچ ملکی ہو یا غیر ملکی، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ بس ٹیم کے لئے بہتر ہونا چاہیے ۔
ایک سوال کے جواب میں ذکا اشرف نے کہا کہ گورنر پنجاب کے لئے میڈیا پر اپنا نام میں نے بھی دیکھا ہے لیکن فیصلہ پارٹی قیادت نے کرنا ہے۔