سٹی 42 : وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عالمی میڈیا پر پاکستان کی معیشت کے حوالے سے مثبت خبریں آرہی ہیں، شہباز شریف کے آتے ہی بلوم برگ نے کھل کر بات کی تھی کہ شہباز شریف کو مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات کا تجربہ ہے اور وہ معاشی اصلاحات کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صنعت ہو یا معیشت، ہر طرف سے مثبت اشاریے بھی مل رہے ہیں،میں سمجھتا ہوں کہ 16 ماہ کی گزشتہ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا جس کے نتیجے میں روپیہ مستحکم رہا، جس کے نتیجے میں معیشت مستحکم ہوئی، اسی طرح اسٹاک ایکسچینج کو دیکھیں تو وہاں سے بھی روز نئی خبریں آرہی ہیں، روز ریکارڈ قائم ہور رہے ہیں،پاکستان کے دشمن جو ملک کے امن کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جن کو پاکستان کی ترقی اور پھلتی پھولتی معیشت ہضم نہیں ہوتی، وہ اپنے ایجنڈے پر کاربند ہیں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے حوالے سے بہت سارے اجلاس کئے، انہوں نے داسو واقعے پر ایک انکوائری کمیٹی بنائی تھی، ہمارے حوصلے بُلند ہیں اور کسی کو امن خراب نہیں کرنے دیں گے، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے کے والے ادارے سب دہشت گردی کے خاتمے پر کاربند ہیں، اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیٹی نے جب اپنی رپورٹ بھیجی تو وزیراعظم نے چند افسروں کے خلاف انضباطی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے، اس میں آر پی او ہزارہ ڈویژن، ڈی پی او اپر کوہستان ڈسٹرکٹ، ڈی پی او لوئر کوہستان ڈسٹرکٹ، ڈائریکٹر سیکیورٹی داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور کمانڈانٹ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ خیبرپختونخوا کے خلاف 15 دن کے اندر انضباطی کارروائی ہوگی، انکوائری میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے فرائض میں غفلت برتی، ان کو الرٹ ہونا چاہیے تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے ان کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اور یہ مثال ہے کہ آئندہ چائنیز سکیورٹی کے حوالے سے جو معاملات ہیں، ان کو مزید سنجیدگی سے لیا جائے گا، اور اس میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، وزیراعظم چینی باشندوں کی سکیورٹی کے حوالے سے خود نگرانی کر رہے ہیں، اس حوالے سے بڑا مؤثر نظام وضع کیا جا رہا ہے،وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ برطانوی اخبار گارڈین نے رپورٹ میں بھارت کی جانب سے مختلف ممالک کے اندر ماورائے عدالت قتل کا سلسلے پر روشنی ڈالی گئی ہے، آج دفتر خارجہ نے بھی بھارتی وزیردفاع کے بیان کو رد کیا ہے اور اس کی مذمت بھی کی ہے کہ جنوری میں بھی بھارت کی طرف سے لوگوں کو قتل کروانے کا جو ایک سلسلہ شروع ہوا ہے، اس پر پاکستان میں ثبوت پیش کئے تھے،عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو بھی چاہیے اس کا نوٹس لے، میں سمجھتا ہوں کہ ہم اپنی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے بھرپور الرٹ ہیں اور دفاع کرنا جانتے بھی ہیں، مگر چاہتے ہیں کہ خطے میں امن رہے، اور ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کچھ دیر بعد ہم وزیراعظم کے ساتھ سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے، کابینہ کے اراکین کے علاوہ وزیراعظم کے اہل خانہ بھی ان کے ہمراہ جائیں گے، کمرشل فلائٹ پر یہ وفد جائے گا، وفد کے تمام اراکین اخراجات اپنی جیب سے ادا کریں گے، وزیراعظم کے ہمراہ جو وزرا ساتھ جا رہے ہیں، ان میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ اور وزیر اطلاعات شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمرے کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اہم ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، وہاں سے ان پیشرفت سے وقتاً فوقتا میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔