آر ایس ایس کی فارن فنڈنگ ،  امریکی عوام اپنے آئین کی پامالی سے بےخبر کیوں؟ ہوشربا انکشافات

6 Apr, 2024 | 02:29 AM

امریکی عوام اور امریکی آئین دونوں انسانی آزادیوں کے تحفظ کے بڑے علمبردار ہیں لیکن اسی امریکہ میں دنیا کی سب سے بڑی شدت پسند ، متعصب اور وحشیانہ سرگرمیوں میں ملوث تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس ہر سال کروڑوں اربوں ڈالر کی فنڈنگ اکھٹی کر کے اسے بھارت میں مسیحیوں ، مسلمانوں ، سکھوں ، بودھوں ، دلتوں اور شیڈولڈ کاسٹ قبائل کی زندگیاں اجیرن کر دینے والی پُرتشدد سرگرمیوں میں استعمال کر رہی ہے ۔لیکن افسوس کہ اس حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم نہ چلنے کی وجہ سے ایک عام امریکی اس بات سے بالکل  بے خبر ہے کہ ان کے ملک کے سرکاری فنڈز اور عوامی عطیات کا ایک بہت بڑا حصہ ان شدت پسند لشکروں کی بھرتی ، تربیت ، تنخواہوں اور عسکری سرگرمیوں پر خرچ کیا جا رہا ہے جن کا مقصد بھارت کے طول و عرض میں موجود چرچوں ، گردواروں ، مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کے انہدام سے لے کر بے گناہ اقلیتی عوام کے جان و مال سے کھیلنا اور انہیں زبردستی مذہب تبدیلی پر مجبور کرنا ہے۔

امریکی عوام اپنے آئین کی پامالی سے اتنے بے خبر کیوں ہیں ؟ اس میں خود امریکیوں کا قصور کتنا ہے اور آر ایس ایس کے متاثرہ ہندوستانی عوام کی سستی و کاہلی کا حصہ کتنا ہے ؟ اس پر مختلف نکتہ ہائے نظر پائے جاتے ہیں اور یہ کہا جاتا ہے کہ ہندو شدت پسندی کے متاثرہ مسیحی ، سکھ ، بودھ اور مسلم ہندوستانی عوام کو امریکی و عالمی رائے عامہ کو آگاہ کرنے کیلئے خود بھی حرکت میں آنا چاہیے ۔ 

حال ہی میں لیک ہونے والے کچھ ڈاکیومنٹس سے انکشاف ہوا ہے کہ آر ایس ایس کی یہ غیر آئینی و غیر قانونی فنڈنگ پچھلے کئی عشروں سے جاری ہے یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ گجرات کا قصاب کہلانے والے موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 10 سالہ دور اقتدار میں مقبوضہ کشمیر ، پنجاب ، نئی دہلی ، اتر پردیش ، تری پورہ ، منی پور ، بہار ، مغربی بنگال ، مہاراشٹر ، گجرات ، مدھیہ پردیش ، کرناٹک اور دیگر ریاستوں میں مذہبی و نسلی بنیادوں پر جتنے فسادات ہوئے اس جلتی پر تیل اس فارن فنڈنگ نے چھڑکا جس کا بڑا حصہ امریکہ ، کینیڈا ، برطانیہ آسٹریلیا اور یورپی یونین سے آ رہا ہے ۔

 یہ فارن فنڈنگ ان درجنوں بلکہ سینکڑوں چھوٹی بڑی این جی اوز اور دیگر سوشل  نیٹ ورکس کے ذریعے اکھٹی کی جاتی ہے جو کسی چھتری کی طرح آر ایس ایس کے ڈنڈے کے ساتھ پیوست بھی ہیں اور اس پر سایہ بھی کیئے ہوئے ہیں۔ 

 27 نومبر 2022ء کو گلوبل ہندو ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے امریکہ میں ایک فنڈ ریزنگ کنسرٹ منعقد کروایا ۔ اور یہاں سے جو ڈالر جمع ہوئے وہ ہندوستان میں چرچوں کے انہدام کی شدت پسند تحریک پر خرچ کیئے گئے جو "گھر واپسی" کے سلوگن کے تحت مسیحی اقلیت کو زبردستی ہندو دھرم اختیار کرنے کیلئے تری پورہ سمیت بھارت کی مختلف مشرقی ریاستوں میں چلائی جا رہی ہے ۔

لیکس ڈاکیومنٹس کے مطابق آر ایس ایس کے ساتھ جڑی تنظیموں کی فارن فنڈنگ کی یہ ہوشربا تفصیلات سامنے آئی ہیں ، انفینٹی فاؤنڈیشن نے امریکی فیڈرل فنڈ سے 51 ہزار 872 ڈالرز اور یو ایس بیسڈ چیئرٹی سے 19 لاکھ ڈالرز وصول کیئے ، سیوا انٹرنیشنل نے یو ایس بیسڈ چیئرٹی سے 33 لاکھ ڈالرز اور ہیوسٹن بیسڈ چیئرٹی "فل شیئر" سے ایک لاکھ 50 ہزار 621 ڈالرز کے عطیات لیئے ، 

ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو 10 ہزار ڈالر اور  3 لاکھ 78 ہزار 64 ڈالرز کے جو 2 عطیات ملے ان کا بڑا حصہ امریکی فیڈرل فنڈ سے مہیا کیا گیا ۔ اسی ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو  2 لاکھ 84 ہزار ڈالر کے عطیات اوبیرائے فاؤنڈیشن نے دیئے اور 3 لاکھ 92 ہزار ڈالرز بھٹاڈا فیملی نے ۔

ویشوا ہندو پریشد امریکہ کو امریکی فیڈرل فنڈ سے ایک لاکھ 71 ہزار 430 ڈالرز ، یو ایس بیسڈ چیئرٹی گروپوں سے 39 لاکھ ڈالرز ، اوبیرائے فاؤنڈیشن سے 5 لاکھ 61 ہزار ڈالرز اور بھٹاڈا فاؤنڈیشن سے 10 لاکھ ڈالرز کے عطیات ملے ۔ 

ایکال ودیالیہ فاؤنڈیشن کو یو ایس بیسڈ چیئرٹی گروپوں سے 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کے خطیر عطیات ملے ، سنگھ پریوار سے منسلک ایک اور گروپ کو  بھٹاڈا فاؤنڈیشن نے 17 لاکھ ڈالرز اور اگروال فیملی نے 2 لاکھ 72 ہزار ڈالرز کے عطیات دیئے
لیکس ڈاکیومنٹس میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ سوشل ورک کی آڑ میں فارن فنڈنگ نیٹ ورک چلانے والی آر ایس ایس سے جڑی ہندوستانی تنظیمیں دنیا کے کون کون سے ممالک اور امریکہ کی کون کون سی ریاستوں میں اپنے دفاتر اور نیٹ ورک قائم کیئے ہوئے ہیں ، انڈیا ڈویلپمنٹ اینڈ ریلیف فنڈ کا مرکزی دفتر میری لینڈ امریکہ میں ہے ، ہندو سوائم سیوک سنگھ کے دفاتر امریکہ ، برطانیہ ، آسٹریلیا ، کینیا ، نیپال ، لائبیریا میں ہیں ۔ ایکال ودیالیا فاؤنڈیشن امریکہ اور آسٹریلیا میں سرگرم ہے ۔ انفینٹی فاؤنڈیشن کا مرکزی دفتر نیو جرسی امریکہ میں ہے ، سیوا انٹرنیشنل کا ہیڈ آفس ہیوسٹن امریکہ میں قائم ہے ، ہندو امریکن فاؤنڈیشن کا مرکزی دفتر واشنگٹن امریکہ میں ہے ، ویشوا ہندو پریشد امریکہ کا ہیڈکوارٹر الی نائے امریکہ میں ہے ، اوبیرائے فاؤنڈیشن کا صدر دفتر کولوراڈو امریکہ میں ہے ، اگروال فیملی فاؤنڈیشن کا ہیڈ آفس لاس اینجلس امریکہ میں ہے جبکہ بھٹاڈا فیملی فاؤنڈیشن اور گلوبل ہندو ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے مرکزی دفاتر ٹیکساس امریکہ میں قائم ہیں ۔

یہ کہا جا رہا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کے موقع پر چونکہ ملک میں سیاسی سرگرمیاں بہت بڑھ جاتی ہیں اس لیئے سوشل سروسز کے نام پر فنڈنگ کر کے اس کا بڑا حصہ عسکریت و دہشتگردی کیلئے ہندوستان منتقل کرنے کا سلسلہ مزید تیز ہو جاتا ہے ، 

ضرورت اس امر کی ہے کہ چرچوں ، گرجا گھروں ، گردواروں ، مساجد اور دیگر اقلیتی عبادت گاہوں کو نذرِ آتش و مسمار کرنے اور کمیونل فسادات میں اقلیتوں کے جان و مال اور عزت و آبرو سے کھیلنے والے اس بڑے عالمی نیٹ ورک کی فنڈنگ کے ذرائع کو دنیا کے ان ممالک کے عوام کے سامنے لایا جائے جہاں سے یہ کروڑوں اربوں ڈالر سماجی فلاح و بہبود کے نام پر اکھٹے کیئے جا رہے ہیں ۔ آر ایس ایس کی فارن فنڈنگ کے بارے میں یہ عالمی آگاہی مہم بھارت کے مظلوم اقلیتی عوام کی بڑی خدمت ہو گی ۔

مزیدخبریں