سٹی42: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز پشاور میں کابینہ کا باضابطہ اجلاس نہیں ہوا بلکہ افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کورکمانڈر ہیڈکوارٹرز پشاور میں کابینہ کا کوئی باضابطہ اجلاس نہیں ہوا بلکہ افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔ گزشتہ دنوں کورکمانڈر ہاؤس پشاور میں خیبرپختونخوا کی کی افطاری کے بعد سے سوشل میڈیا میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں جن کی پختونخوا حکومت کے مشیر نے وضاحت کی ۔
ایک نیوز چینل کے مطابق بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پشاور کے کور ہیڈکوارٹرز میں افطار کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں عسکری حکام کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے پی اور کابینہ کی میٹنگ ہوئی اور حکام نے انہیں سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ الیون کور میں افطار کی دعوت روایات کے مطابق قبول کی۔
ان کا کہنا تھاکہ الیون کور میں سکیورٹی معاملات سے متعلق بریفنگ روم ہے وہاں بریفنگ ہوئی تھی۔سکیورٹی صورتحال پر فوج سے فعال رابطوں اور تعاون پر یقین رکھتے ہیں، سکیورٹی بریفنگ کے بعد سوال و جوابات کا سیشن بھی ہوا۔ وزیر اعلیٰ علی امین نے سیشن سے خطاب بھی کیا اور سکیورٹی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بات کی۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہم اپنی فوج کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو کیا بھارتی فوج کے ساتھ بیٹھیں گے.
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف کور کمانڈر ہاؤس میں کابینہ اجلاس پر فوری وضاحت دے کیونکہ تاریخ میں کبھی ایسے نہیں ہوا کہ کابینہ کا اجلاس کسی کور کمانڈر ہاؤس میں ہوا ہو۔