ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم کا اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دینا آئینی ہے یا نہیں ؟ نئی بحث چھڑ گئی

وزیراعظم کا اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دینا آئینی ہے یا نہیں ؟ نئی بحث چھڑ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)  ڈپٹی اسپیکر  قاسم سوری کا اپوزیشن کی جانب سے  پیش کی گئی  وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانا اور عدم اعتماد کا سامنا کرتے وزیراعظم کا صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دینا آئینی ہے یا نہیں ؟  اس پر ملک میں نئی   بحث چھڑ گئی ۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون  کا کہنا ہے کہ عمران خان آئیں شکنی کے مرتکب ہوئے، اسمبلی کی تحلیل کا قانونی، آئینی جواز نہیں، عدم اعتماد کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

ماہرِ  قانون سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد غیر آئینی طریقے سے مسترد کی گئی ہے تو وزیراعظم صدر کو اسمبلی توڑنے کا مشورہ نہیں دے سکتے۔

 ادھر ماہرِ قانون خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے اپنی رولنگ میں اپوزیشن کی رائے نہیں لی، ایسی رولنگ کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ڈپٹی اسپیکر کی دی گئی رولنگ سے متعلق بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ بادی النظر میں اسپیکر کی رولنگ خلافِ آئین دکھائی دے رہی ہے۔

سابق اٹارنی جنرل عرفان قادرکا کہنا تھا کہ جس وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہو اسے اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

واضح رہےکہ3 اپریل بروز اتوار کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھاجس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت عارف علوی نے اسمبلی توڑ دی تھی۔ 

اپوزیشن نے اتوار ہی کے روز سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اسی روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ساتھی ججز کے مشورے پر ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال پر ازخود نوٹس لے لیا تھا۔چیف جسٹس پاکستان  کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بینچ  آج کیس کی سماعت کررہا ہے۔