(سٹی 42)لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا جس کے بعد نیب ٹیم ماڈل ٹاؤن سے واپس روانہ ہوگئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار شمیم خان نے حمزہ شہباز شریف کے وکیل کی متفرق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیب کو حمزہ شہباز شریف کو 8 اپریل بروز پیر تک گرفتار کرنے سے روک دیا، لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کیلئے 2 رکنی بینچ بھی تشکیل دیدیا ہے جو پیر کے روز سماعت کرے گا اور اس کیساتھ ہی حمزہ شہباز شریف کو بینچ کے روبرو پیش ہونے کے احکامات بھی دئیے گئے ہیں، عدالتی حکم ملنے پر نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور ٹیم نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ صبح سے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے شہباز شریف کے گھر کا محاصرہ کررکھا تھا، اطلاع ملنے کے بعد لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد شہباز شریف کے گھر کے باہر پہنچ گئی اور گیٹ پر دھرنا دیدیا، لیگی کارکنوں اور پولیس اہلکاروں میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، متوالوں کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو کسی صورت گرفتار نہیں ہونے دیں گے، گرمی سے ایک کارکن بے ہوش ہوگیا، صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے رینجرز کے دستے بھی پہنچ گئے۔
نیب ٹیم کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے متعلق ٹھوس ثبوت ہیں جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کرنے کیلئے شہباز شریف کے گھر کا محاصرہ کیا گیا ہے، نیب کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دو افراد کو گرفتار کیا گیا جن سے ملنے والے شواہد کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری بہت ضروری ہے۔
نیب آفیسرز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سارادن،ساری رات یہاں بیٹھیں ہیں، آج حمزہ شہبازکوہرصورت گرفتارکریں گے، میرےپاس کوئی بندوق نہیں،وارنٹ ہیں، جس پر حمزہ شہباز کے وکیل بولے آپکے پاس وارنٹ ہیں تو ہمارےپاس آرڈر ہیں۔
دوسری جانب حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا جس پر جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 8 اپریل کو سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔