ویب ڈیسک : بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ "جیل کی چکی میں مر جاؤں گا مگر ـوقت کے یزید " کی غلامی قبول نہیں کروں گا. 8 ستمبر کو قوم اپنی آزادی کے لیے باہر نکلے یہ آپ کو غلام بنا رہے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی نے کرپشن کیس کی سماعت کی کوریج کے لئے آئے ہوئے صحافیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ بھی ملک میں تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری آئی، دبئی میں تاریخی سرمایہ کاری پاکستانیوں نے گزشتہ اڑھائی سال کے دوران کی، حکمران قرض پر قرض لیے جا رہے ہیں جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے ، اوپر بیٹھ کر فیصلہ کرنے والوں کے اربوں ڈالر بیرون ممالک میں ہی۔ آج بتا رہا ہوں ملک انقلاب کی جانب جا رہا ہے، انہیں 8 فروری کے خاموش انقلاب سے جاگ جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سپریم کورٹ کا بیڑا غرق کرنے لگے ہیں،کہ الیکشن فراڈ سامنے نہ آجائے، فیصلہ سازوں کے پاس کوئی عقل نہیں اس سے احمقانہ فیصلے نہیں دیکھے، فیصلہ کرنے والوں کے پاس نہ عقل ہے اور نہ ان کے پاس اخلاقیات ہیں ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد 75 سال کی عورت اور کینسر سروائیور ہے اسے جیل میں رکھا ہوا ہے۔ مجھے سبق سکھانے کے لیے 7 ماہ سے بشری بی بی کو جیل میں رکھا ہوا ہے ، مجھے بتایا جا رہا ہے کہ طاقتور کے سامنے کھڑا ہونے کی جرات کیسے کی ؟، یہ مجھے بتا رہے ہیں کہ سائفر کے سامنے کیوں کھڑے ہوئے؟ ۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ" میں جیل کی چکی میں مر جاؤں گا مگر "وقت کے یزید" کی غلامی قبول نہیں کروں گا، 8 ستمبر کو قوم اپنی آزادی کے لیے باہر نکلے یہ آپ کو غلام بنا رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اب ججز کو دھمکیاں دے رہے ہیں سرگودہ کے جج کو اٹھا کر لے گئے ، کبھی ایسا ظلم نہیں دیکھا جو آج کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں کرائسز بڑھتا جا رہا ہے ، اگر کے پی میں پی ٹی آئی نہ ہوتی تو وہاں بھی اتنا ہی کرائسز ہوتا ، اس کا حل ڈنڈے اور بندوقوں میں نہیں ہے ، حل یہ ہے کہ ان کے منتخب لوگوں کو آگے آنے دیں ۔ اس کا حل یہ ہے کہ وہاں پر لوکل باڈی الیکشن کرائیں اوپر والوں کا پیسہ نیچے ہی نہیں جاتا وہاں غربت ہے، ملک بھر میں جینون لوکل باڈی الیکشن کی ضرورت ہے ۔ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کو جو رقم ملتی ہےوہ نیچے پہنچتی ہی نہیں۔ بلوچستان میں پتلے بٹھانے سے مسائل بڑھ گئے ہیں حالات ہاتھ سے نکل رہے ہیں۔ اختر مینگل بالکل درست کہہ رہا ہے یہ بہت خطرناک ہو رہا ہے، ہماری آنکھوں کے سامنے ایسٹ پاکستان بنا میں اس وقت ڈھاکہ میں انڈر 19 کرکٹ کھیل رہا تھا ۔
عمران خان نے کہا کہ جب بھی ہماری حکومت ائے گی سب سے پہلے لوکل باڈیز الیکشن کرائیں گے جس کا پلان بنا رکھا ہے ۔ اس وقت ملک میں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے ۔ ہمیں کہتے تھے کہ ٹی ٹی پی ہماری وجہ سے ہے تو پھر بی ایل اے بلوچستان میں کس کی وجہ سے ہے، دہشتگردی پر اب یہ کراس بارڈر ٹیررزم کا کہہ رہے ہیں ، آپ نے وہاں جا کر دہشتگردوں،ٹی ٹی پی پر حملے بھی کیے ہیں ۔ یہ سارے بہانے ہیں، دہشت گردی ختم کرنے کے لیے تین ڈائیمنشنز ہوتی ہیں انٹیلیجنس، ڈائیلاگ اور پھر اپریشن، آپ 2004 سے دہشت گردی ختم کرنے کے لیے اپریشن کر رہے ہیں اب تک کتنا فرق پڑا ہے ۔ خفیہ اداروں کو ملک کی بڑی جماعت پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا ، خفیہ اداروں کا کام دہشت گردی ختم کرنا ہے ۔