اویس کیانی: چینی کی قیمت میں اضافے کےمعاملہ ،سیاسی جماعتیں آمنے سامنے آ گئیں۔ عام تاثر یہ ہے کہ چینی کی قیمت مین حالیہ بے تحاشا اضافہ کی وجہ کچھ ماہ پہلے چینی کی ایکسپورٹ ہے۔ اس معاملہ پر عوامی تنقید ہونے کے بعد سابق حکومت کی دو اتحادی جماعتوں کے رہنما چینی کی ایکسپورٹ کا ذہ دار ایک دوسرے کو ٹھہرا رہے ہیں۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پھر نگراں حکومت چینی کے معاملے پر کیا کہہ رہے ہیں اور کون سے ایکشن ہو رہے ہیں، اس رپورٹ میں جانیئے۔
مسلم لیگ نون
سابق حکومت میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی غیر معمولی دلچسپی تھی۔ عطا تارڑ نے انکشاف کیا کہ جب میں پنجاب میں وزیر تھا اس وقت بھی ذکا اشرف بہت زور لگاتے تھے کہ چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت مل جائے۔ عطا تارڑ نے کہا، ایکسپورٹ کوئی بری بات نہیں ہے، اس کی وجہ مس مینجمنٹ ہے۔ ملز میں ذخیرہ اندوزی ،سمگلنگ اور دیگر وجوہات ہیں چینی شارٹیج کی۔
عطا تارڑ نے تسلیم کیا کہ چینی ایکسپورٹ کا معاملہ کابینہ کا اجتماعی فیصلہ تھا، انہوں نے کہا، ہمیں اب اس معاملے پر بیان بازی روکنا ہو گی۔
پیپلز پارٹی کا موقف
پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما فیصل کریم کنڈی نے احسن اقبال کی جانب سے چینی کی ایکسپورٹ کا ذمہ دار نوید قمر کو ٹھرانے کے بیان کے متعلق کہا ہے کہ
احسن اقبال صاحب ایک سئینر لیڈر ہیں کیا وہ ایسے بیانات دے کر دو جماعتوں کے درمیان کوئی دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا چینی ایکسپورٹ کرنے کی منظوری ای سی سی اور پھر کابینہ نے دی۔ ہم کابینہ کے حصہ تھے اچھی بری چیز کا ہم سب ذمہ دار ہیں۔
فیصل کنڈی نے کہا، کل اگر ہم کہیں کہ معیشت کیلیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار تھے اور بجلی کے بلوں پر وزیر خرم دستگیر تھے تو کیسا لگے گا ؟
فیصل کریم کنڈی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کا وزیراعظم کا امیدوار بلاول بھٹو زرداری ہوں گے ۔ الیکشن کے بعد ہم اپنے اتحادیوں بشمول ن لیگ کو بتائیں گے کہ پہلے آپ کے پاس نمبر زیادہ تھے اور اب ہماری پاس نمبرز زیادہ ہیں۔
نگران حکومت کے اقدامات، وزیر اطلاعات کا موقف
وزیر اطلاعات، مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیا ہے ، چینی کی ذخیرہ اندوزی، سٹا بازی اور سمگلنگ ہو رہی ہے ،
مرتضی سولنگی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ان کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔ چینی مافیا کیخلاف ایکشن کے نتائج چند گھنٹوں میں سامنے آئیں گے۔
مرتضی سولنگی نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کا نام لئے بغیر کہا کہ چینی ایکسپورٹ کے معاملے پر دو بڑی جماعتیں بیان بازی کر رہی ہیں۔ ہم نے ان جماعتوں کے ساتھ مل کر الیکشن کروانے ہیں کوئی ایسی بات نہیں کریں گے جو کسی کے حق میں یا خلاف ہو ۔ عوام کیلیے چینی کی قیمتوں کو کم کروائیں گے۔