ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت چینی کی قیمتوں سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ نگراں وزیراعلیٰ نے چینی کی قیمتوں میں کمی اور شوگرمافیا کی ذخیرہ اندوزی ککا علاج کرنے کے لئے اسٹے آرڈر کی قانونی رکاوٹ دور کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے چینی کی قیمت مقرر کرنے کے حکومتی اختیار کے خلاف حکم امتناعی جاری کر کے حکومت کو چینی کی قیمت کنٹرول کرنے سے روک رکھا ہے۔ منگل کےروز ہائی کورٹ نے دو رکنی بنچ نے اس حکم امتناعی میں مزید توسیع دے دی ہے جس سے شوگر مافیا کو مزید کھل کھیلنے کا موقع مل گیا ہے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی کے بلائے ہوئے اجلاس میں چینی کے معاملہ پر عوام کو فوری ریلیف دینے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر غور کیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری خوراک نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے میں رکاوٹ بنے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے 2سٹے آرڈرز کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے سٹے آرڈرز کے باعث شوگر ملز کا ریکارڈ نہیں حاصل کر پا رہے۔سٹے آرڈرز کے باعث چینی کے ذخیرہ اندوزوں کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔ چینی کی قیمتو ں میں بے پناہ اضافہ ہواہے جس سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
اجلاس میں پنجاب حکومت نے سٹے آرڈرزختم کرانے کے حوالے سے فوری اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقو ی نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو اپیل دائر کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کردیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے سٹے آرڈرز خارج کرانے کے لئے فوری طورپر اپیل دائر کی جائے۔