مانیٹرنگ ڈیسک: میانمار میں قید رہنما آنگ سان سوچی بیمار ہوگئیں اور انہیں جیل سے باہر علاج کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 78 سالہ آنگ سان سوچی کی جیل سے باہر معالج کو دکھانے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق آنگ سان سوچی مسوڑھے سوجنے اور الٹیوں کے سبب کچھ کھا نہیں پارہیں اور ان کا علاج جیل کے ڈاکٹرز سے ہی کروایا جارہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق میانمار کے فوجی حکمرانوں نے اس حوالے سے خبر ایجنسی کو ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق آنگ سان سوچی 19 مقدموں میں27 سال قید کی سزا پر جیل میں ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آنگ سان سوچی 2021ء میں فوجی بغاوت کے بعد سے زیرِ حراست ہیں۔
خیال رہے کہ میانمار میں فروری 2021 کے دوران فوج نے اقتدار پر قبضہ کیا تھا جس سے ملک میں جاری دس سالہ جمہوری دورِ حکومت ختم ہوگیا۔