طالبان کیلئے پنج شیر کا محاذ کابل سے بڑا چیلنج بن گیا

5 Sep, 2021 | 12:44 PM

Arslan Sheikh

ویب ڈیسک: طالبان اور مزاحمتی محاذ کے درمیان مذاکرات کی ایک اور کوشش ناکام ہو گئی۔ پنج شیر میں ایک بار پھر شدید جھڑپوں کا آغاز ہو گیا۔ امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے بھی افغانستان میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق طالبان اور مزاحمتی محاذ کے درمیان مذاکرات کی ایک اورکوشش بھی ناکام ہو گئی، جس کے بعد جھڑپوں میں مزید شدت آ گئی ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ مزاحتمی جنگجوؤں نے تنازع کے پُرامن حل کا آخری موقع بھی گنوا دیا۔ طالبان نے پنج شیر کے بیشتر اضلاع پر قبضے کا دعویٰ کر رکھا ہے مگر وہ دارالحکومت بازارک کا کنٹرول حاصل کرنے میں تاحال کامیاب نہیں ہو سکے۔

طالبان کو مخالف جنگجوؤں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز مزاحمتی محاذ نے خواک پاس کے مقام پر طالبان کے ہزاروں جنگجوؤں کو گھیرنے کا دعویٰ کیا ، جسے طالبان نے مسترد کر دیا تھا۔
اُدھر امریکی چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے افغانستان کے حالات کے خانہ جنگی میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیاہے۔ مارک ملی کا کہنا ہے کہ اگر طالبان طاقت جمع نہ کر سکے تو القاعدہ اور داعش جیسی دہشتگرد تنظیمیں افغانستان میں دوبارہ سر اٹھالیں گی۔ 

مزیدخبریں