(عرفان ملک) شاہدرہ میں گذشتہ رات دکاندار کو قتل کرنے کا معاملہ, قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی.
تفصیلات کے مطابق شہر میں جرائم کی شرح میں اضافہ کی رفتار تیز ہوگئی، آئے روز لرزہ خیزواقعات میں کئی افراد زندگی بھر کے لئے اپاہج یا قتل ہورہے ہیں، پولیس شہریوں کوتحفظ دینے میں ناکام نظر آرہی ، پولیس کے اپنے اعدادوشمارکے مطابق پنجاب میں روزانہ11افراد کوبے دردی سے قتل کیاجارہاہے۔پولیس نے اپنے روایتی انداز کو برقرار رکھا اور اکثر جائے وقوعہ پر اس وقت پہنچتی جبکہ واردات ہوچکی ہوتی ہے۔
شاہدرہ میں گذشتہ رات ایک دکاندار کو قتل کردیا گیا, قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی.دکاندار ریاض کا کاروباری شراکت داروں سے لین دین کا تنازعہ تھا،ریاض سے اس کےشراکت دار ابرار ،احمد اور علی رضا نے جھگڑا کیا تھا،جھگڑے کے دوران احمد نے پستول سے ریاض کو گولی مار دی،ریاض سر میں گولی لگنے سے موقع پر دم توڑ گیا،پولیس نے احمد ، ابرار اور علی رضا و دیگر ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔
دوسری جانب قتل کی ایک اور واردات میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا گارڈجاں بحق ہوگیا،نامعلوم افراد نے گارڈ کو قتل کیوں کیا اس کے پیچھے کیا سچ چھپا تاحال پولیس کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچی، ڈکیتی مزاحمت یاذاتی دشمنی؟ گارڈ کے قتل پر بہت سے سوالات پیدا ہورہے ہیں مگر اصل حقائق تاحال سامنے نہیں آئے۔
قتل کی واردات لاہور کے علاقہ کاہنہ میں پیش آئی جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ کی فائرنگ سے مدینہ ویو ہاؤسنگ سوسائٹی میں کامکرنے والا سکیورٹی گارڈ اللہ بخش موقع پر جان کی بازی ہار گیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرلئے،لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردیا گیا، پولیس کا کہناتھا کہ ورثا کی درخواست پرمزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔